بشام اور گرد نواح کے درجنوں دیہاتوں میں بجلی کی روزانہ 20 گھنٹوں کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ،کاروبار زندگی مفلوج ،بجلی سے وابستہ کاروباری طبقہ شدید معاشی بد حالی اور فاقوں کا شکار ،عوام کی شاہراہ ریشم بند کرنے کی دھمکی

پیر 3 دسمبر 2012 20:21

شانگلہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔3دسمبر۔ 2012ء) بشام اور گرد نواح کے درجنوں دیہاتوں میں بجلی کی روزانہ 20 گھنٹوں کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ۔کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ۔بجلی سے وابستہ کاروباری طبقہ شدید معاشی بد حالی اور فاقوں کا شکار ۔عوام نے شاہراہ ریشم بند کرنے کی دھمکی دے دی وزیر اعظم پاکستان نے اس سال کے شروع میں خان خوڑ ڈیم کے افتتاح کے موقعہ پر یہاں کیلئے بجلی کے الگ گرڈ اسٹیشن کا فوری قیام ۔

پاسپورٹ آفس ۔واٹر سپلائی اسکیم ۔واپڈا کیڈٹ کالج کے قیام کے اعلانات کئے تھے مگر طویل عرصہ گزرنے کے باوجود ملک کے چیف ایگزیکٹیو کے اعلانات پر عمل درآمد نہیں کیا جا سکا۔تفصلات کے مطابق بشام جوکہ ضلع شانگلہ کا سب سے بڑا شہر اور تجارتی مرکز ہے اور یہاں پر کوہستا ن بٹگرام کے اضلاع کے ہزاروں لوگوں کا بھی درومدار بھی ہے ۔

(جاری ہے)

اس وقت یہاں کے لوگ واپڈاکے 20/20 گھنٹے روزانہ طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا شکار ہے جسکی وجہ سے بجلی سے وابستہ کاروباری طبقہ شدید معاشی بدحالی اور فاقوں کا شکا رہے جبکہ تھاکوٹ گرڈ اسٹیشن کے اہلکار بشام فیڈر پر بلا وجہ بجلی بند کرکے اپنے من پسند فیڈر ز پر بجلی چلا تے ہے اور بشام فیڈر پر بجلی بند کر دی جاتی ہے ادھر علاقے کے عوام نے واپڈا کے اعلی حکام اور منتخب نمائندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بشام میں بجلی کے طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے ورنہ یہاں کے عوام شاہراہ ریشم بند کرنے پر مجبور ہوجائے نگے ۔

دوسری طرف وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف عنقریب آلائی خوڑ ڈیم کا افتتاح کرنے آرہے ہے مگر خان خوڑ ڈیم کے افتتاح کے موقعہ پر وزیر اعظم پاکستان نے بشام کیلئے جو ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا تھا اس میں ابھی تک ایک بھی ترقیاتی پیکج پر عمل درآمد ممکن نہیں ہو سکا ہے ۔علاقے کے عوام نے کوہستان سے منتخب ممبر قومی اسمبلی محبوب اللہ جان سے مطالبہ کیا ہے کہ چونکہ وہ وزیر اعظم کے بہت قریب ہے اور بعض اعلانات ان کے کہنے پر وزیر اعظم پاکستان نے کئے تھے اسلئے وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے ورنہ عوام آنے والے وزیر اعظم پاکستان کے دورہ آلائی خوڑڈیم کے موقعہ پر شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائنگے ۔