پاکستان ایڈ کی بجائے ٹریڈ بڑھانے کی پالیسی پر کار بند ہے ، توقع ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ تجارت میں اضافہ ہو ،چیئرمین سینٹ سید نیر حسین بخاری کی جرمن سفیر ڈاکٹر سائیرل نن سے ملاقات میں بات چیت

پیر 3 دسمبر 2012 22:43

ٓ اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔3دسمبر۔ 2012ء) چیئرمین سینٹ سید نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ پاکستان ایڈ کی بجائے ٹریڈ بڑھانے کی پالیسی پر کار بند ہے اور توقع رکھتا ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ تجارت میں اضافہ ہو ۔ وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں جرمنی کے سفیر ڈاکٹر سائیرل نن کے ساتھ ملاقات میں بات چیت کر رہے تھے ۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، تاہم دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔

پاکستان کو دفاع کے شعبہ میں تعاون درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کو پناہ دی تو اِقتصادی طور پر پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اِس کے بعد دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کی معیشت پر بوجھ بڑھتا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے طویل المیعاد منصوبوں کی ضرورت ہے۔ مدرسوں میں مفت رہائش اور تعلیم کی سہولت ہے ، اِس کے مقابلے میں جدید انگلش میڈیم سکول بنائے جائیں جہاں خوراک اور رہائش کی سہولتیں بھی میسر ہوں تو ذہن بدلے جاسکتے ہیں ابتدائی طور پر مظفر آباد اور مانسہرہ میں ایسے سکول قائم کئے جا سکتے ہیں۔

جرمنی کے سفیر نے بتایا کہ جرمنی کے بڑے تجارتی گروپ پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ فروری اور مارچ میں سرمایہ کار پاکستان میں آنے والے ہیں ، انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری ہو سکتی ہے ۔ یورپین یونین نے 410ملین یورو کا سامان پاکستان سے درآمد کیا ہے ۔یقینا پاکستان کو برآمدات میں اضافے کے لئے مواقع ملنے چاہیے۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ پھل اور چاولوں کی برآمدگی ہو سکتی ہے۔ جرمنی کے سفیر نے کہا کہ جرمنی پاکستان کی ایڈ نہیں ٹریڈ میں اضافے کی پالیسی کو سراہتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :