سپریم کورٹ کا شعیب سڈل کمیشن ختم کرنے کا حکم،رپورٹ کو پبلک کرنے کی اجازت بھی دے دی، کیس میں مزید کارروائی آگے بڑھانے کی ضرورت نہیں ، جسٹس جواد ایس خواجہ کے ریمارکس،آ ج عدالت نے بھی ہمارا موقف تسلیم کرلیا، پھر انصاف کی فتح ہوئی ، زاہد بخاری ایڈووکیٹ کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 7 دسمبر 2012 19:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔7دسمبر۔ 2012ء) سپریم کورٹ نے شعیب سڈل کمیشن ختم کرنے کا حکم د یتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اس کیس میں مزید کارروائی آگے بڑھانے کی ضرورت نہیں ،سپریم کورٹ نے شعیب سڈل کمیشن رپورٹ کو پبلک کرنے کی اجازت بھی دے دی۔جمعہ کو جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے شعیب سڈل کمیشن کیس سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے شعیب سڈل کمیشن ختم کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کیس میں مزید کارروائی آگے بڑھانے کی ضرورت نہیں۔ سپریم کورٹ نے شعیب سڈل کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کرنے کی اجازت دے دی۔کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری ایڈووکیٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن کو آزادانہ تسلیم نہیں کرتے تھے، آ ج عدالت نے بھی ہمارا موقف تسلیم کرلیا۔

(جاری ہے)

آج پھر انصاف کی فتح ہوئی ہے،سڈل کمیشن آج کے بعد مزید کارروائی نہیں کرسکے گا،سڈل کمیشن کی رپورٹ پراعتراضات اٹھائے تھے اور عدالت کوبھی آگاہ کردیاتھا،سڈل کمیشن کی تمام کارروائی غیرقانونی تھی، کمیشن کو اختیار نہیں تھا کہ بحریہ کے فنڈز کی تحقیقات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک ریاض کے کمیشن سے متعلق اعتراضات بالکل درست ثابت ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک ریاض نے جو بھی اعتراضات تھے وہ سپریم کورٹ سے متعلق نہیں بلکہ ارسلان افتخار اور شعیب سڈل سے متعلق تھے۔

متعلقہ عنوان :