شام میں غذائی بحران،شہری مضر صحت خوراک کھانے پر مجبور، شہری خشک ٹماٹر، کچی سبزیاں، گھاس پھوس اور درختوں کے پتے کھانے پر مجبور ،شیر خوار بچے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا

ہفتہ 8 دسمبر 2012 15:16

بیروت /دمشق (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔8دسمبر 2012ء ) شام میں گزشتہ 21 ماہ سے جاری لڑائی کے باعث عوام ہمہ نوع مصیبتوں میں مبتلا ہیں، عوام کی جانیں، مال اور گھر بار محفوظ نہیں، انہیں پینے کے صاف پانی اور خوراک کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے،جنگ زدہ شہروں میں مقامی آبادی زائد المیعاد خوراک اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں،فاسد مواد کا استعمال بھوک و پیاس ختم کرنے کے بجائے ان میں موذی امراض پھیلانے کا موجب بن رہے ہیں۔

بشار الاسد کی وفادار فوج کے سخت محاصرے کی وجہ سے انسانی حقوق کے کارکنوں کو متاثرہ افراد تک رسائی نہیں مل رہی۔ سب سے زیادہ پریشان کن صورحال باغیوں کے زیر کنٹرول بڑے شہر حمص کی ہے جسے سرکاری فوج نے گزشتہ چھے ماہ سے مکمل محاصرے میں رکھے ہوئے ہے۔

(جاری ہے)

فوج کی اجازت کے بغیر کوئی چیز شہر میں آ سکتی اور نہ ہی شہریوں کو علاقے سے باہر جانے کی اجازت ہے۔

ابتر سیکیورٹی صورت حال کے باعث مقامی آبادی زائد المیعاد خوراک اور مضر صحت پانی اور کچی سبزیاں کھا کر گذر اوقات کر رہے ہیں۔حمص سے انسانی حقوق کے کارکن ابو خالد نے بتایا کہ ہم لوگ زائد المیعاد آٹے سے بنی روٹی کھانے پر مجبور ہیں۔ خوراک کی کمیابی کے ساتھ پانی کا بھی ایسا ہی بحران ہے کیونکہ صاف پانی فراہم کرنے والی پائپ لائنز کٹ چکی ہیں اور شہری جوہڑوں کا پانی پینے پر مجبور ہیں۔

انسانی حقوق کے ایک اور کارکن ابو بکر نے حمص شہر کی ناگفتہ بہ صورت حال کے بارے میں بتایا کہ یہاں دستیاب خوراک شہریوں کے لئے صحت افزا ہونے کے بجائے زہر ثابت ہو رہی ہے کیونکہ زائد المیعاد آٹے کی بنی روٹیاں کھانے اور آلودہ پانی پینے سے شہری معدے، پیٹ، پھیپھڑوں، جگر اور جلدی امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔ ابو بکر نے بتایا کہ شہری خشک ٹماٹر، کچی سبزیاں، گھاس پھوس اور درختوں کے پتے کھانے پر مجبور ہیں۔ سب سے زیادہ پریشان کن صورت حال شیر خوار بچوں کی ہے جو زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :