ملی یکجہتی کونسل غیر انتخابی فورم ہے دینی سیاسی جماعتوں کے سیاسی اختلافات اور انتخابات سے کوئی تعلق نہیں، کونسل 21 دسمبر کو ملک بھر برما کے مسلمانوں سے یوم یکجہتی،11 جنوری کو کراچی میں تحفظ مدارس ریلی اور 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منائیگی ،کونسل کے خطبات جمعہ ہم آہنگی کمیشن کا اجلاس15 ،اہم نظریاتی کمیشن کا20 دسمبر اور مصالحتی کمیشن کا اجلاس24دسمبر کو ہونگے،حکومت کے بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن قرار دینے کی مذمت کرتے ہیں ، حکومت ملک بھر کی مساجد اور مدارس کو مفت بجلی فراہم کرے ،حکومت ڈرون حملے رکوائے اور نیٹو اور ایساف کے اتحاد سے علیحدگی اختیار کرے،ملی یکجہتی کونسل کے صدر قاضی حسین احمد کی کونسل کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ

ہفتہ 8 دسمبر 2012 19:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔8دسمبر۔ 2012ء) ملی یکجہتی کونسل کے صدر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل غیر انتخابی فورم ہے دینی سیاسی جماعتوں کے سیاسی اختلافات اور انتخابات سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے کونسل کے آئندہ تین ماہ کے اہم اہداف اور پروگراموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ21 دسمبر کو ملک بھر برما کے مسلمانوں کے ساتھ یوم یکجہتی،11 جنوری کو کراچی میں تحفظ مدارس ریلی اور پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منایا جائے گا کونسل کے خطبات جمعہ ہم آہنگی کمیشن کا اجلاس15 اہم نظریاتی کمیشن کا20 دسمبر اور مصالحتی کمیشن کا اجلاس24دسمبر کو ہونگے۔

کونسل نے حکومت کی جانب سے بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن قرار دینے کی مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ ملک بھر کی مساجد اور مدارس کو مفت بجلی فراہم کی جائے حکومت ڈرون حملے رکوائے اور نیٹو اور ایساف کے اتحاد سے علیحدگی اختیار کرے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو یہاں سابق رکن قومی اسمبلی میاں اسلم کی رہائش گاہ پر ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد اجلاس میں کئے گئے فیصلوں بارے صحافیوں کو بریفنگ دے رہے تھے۔

ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل حافظ حسین احمد نے قاضی حسین احمد جو گزشتہ دنوں قاتلانہ حملے کی مذمت اور کشمیری عوام سے اظہاریکجہتی کی متفقہ طور پر منظور کی گئی ۔قراردادیں پڑھ کر سنائیں۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ اجلاس میں کونسل کے پانچوں کمیشنوں کی اب تک کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی ملک بھر میں مختلف ممالک ومکاتب فکر کی مساجد میں ایک خطہ جمع بر اتفاق حاصل کرنے کیلئے خطبات جمع کرائیگی کمیشن کا اجلاس15دسمبر کو اسلام آباد طلب کرلیا گیا ہے جبکہ نظریاتی امور پر اتفاق رائے کیلئے نظریاتی کمیشن کا جلاس بھی20دسمبر کو اسلام آباد میں طلب کیا گیا ہے۔

فرقہ وارانہ اختلافات کے خاتمے اور مشترکات پر اتفاق کیلئے بنائے گئے مفاہمتی کمیشن کا اجلاس کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر وسیم اختر کی صدارت میں منعقد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کے مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج کی طرح مصر کی منتخب حکومت کے خلاف مغربی طاقتوں کی عالمی سازشوں کی بھی اجلاس میں مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ ان عالمی سازشوں کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور دیگر مغربی طاقتیں ایک طرف جمہوریت کا راگ الابتی ہیں اور دوسری جانب اسلام ممالک میں اسلامی تحریکوں کے حق میں انتخابی نتائج کو دل سے تسلیم نہیں کرتیں بلکہ ان کے خلاف سازشوں کے جال بچھانا شروع کر دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانچ فروری کو کونسل ملک بھر میں کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا دن منائے گی اور ملک بھر میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حق میں مظاہرے اور انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ڈرون حملوں کی پر زور مذمت کی گئی اور انہیں ملک کی آزادی اور خود مختاری کے منافی قرار دیا گیا۔ اجلاس میں ڈرون حملوں پر حکومتی چپ سادھ رکھنے کی پالیسی کی بھی مذمت کی گئی۔ سیکرٹری دفاع قوم کو ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کونسل نے مطالبہ کیا کہ ڈرون حملے روکے جائیں اور نیٹو اور ایساف افواج کے ساتھ اتحاد ختم کیا جائے۔

حافظ حسین احمد نے دو قراردادیں پڑھ کر سنائیں ایک قرارداد میں قاضی حسین احمد پر حملے کی مذمت کی گئی اور ملزمان کی گرفتاری اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اپنی مدرس اور مساجد کے بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافے کی مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ حکومت دینی تعلیم کے اداروں دینی مدارس کو مفت بجلی اور گیس فراہم کریں اجلاس میں بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن قرار دینے کی بھی مذمت کی گئی۔ قاضی حسین احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شام کی صورت حال میں امریکہ اور نیٹو کی مداخلت کا راز روکنے کیلئے اسلامی ممالک کو کردار ادا کرنا چاہئے بالخصوص ایران، سعودی عرب اور ترکی کو خانہ جنگی کے خاتمے کیلئے آگے آنا چاہئے۔