شیشہ کیفے کیخلاف کریک ڈاؤن قانونی ہے، لاہور ہائیکورٹ نے درخواست نمٹا دی، سگریٹ نوشی خطرناک ضرور ہے لیکن آئین کے تحت اس پر مکمل پابندی نہیں لگائی جا سکتی، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کے ریمارکس

پیر 10 دسمبر 2012 16:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔10دسمبر 2012ء ) لاہور ہائیکورٹ نے شیشہ کیفوں کے خلاف کریک ڈاؤن کوجائز قرار دیتے ہوئے دائر درخواست نمٹا دی، عدالت نے قرار دیا ہے کہ سگریٹ نوشی خطرناک ضرور ہے لیکن آئین کے تحت اس پر مکمل پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔ پیر کوچیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عمر عطاء بندیال شیشہ کیفوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

شیشہ کیفے مالکان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ضلعی انتظامیہ شیشہ کیفوں پر بلاجواز چھاپے مار رہی ہے جس سے انکا کاروبار تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔انسداد منشیات نامی تنظیم کے وکیل نے کہا کہ شیشہ کیفوں کی آڑ میں منشیات کا کاروبار کیا جا رہا ہے جس سے نوجوان نسل تباہی کی طرف گامزن ہے۔جس پر عدالت نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی گروہ کی شکل میں سموکنگ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ شیشہ کیفے کے خلاف کریک ڈاؤن قانونی ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سگریٹ نوشی خطرناک ضرور ہے لیکن آئین کے تحت اس پر مکمل پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔ عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ دنیا بھر میں سگریٹ نوشوں کے لئے کہیں نہ کہیں قانونی تحفظ موجود ہے۔عدالت نے درخواست گزار شیشہ مالکان کو ڈرگ ایکٹ کے قانون کو چیلنج کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے شیشہ کیفوں سے متعلق درخواست نمٹا دی۔