اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بعض وجوہات کی بناء پر نئی سی این جی پالیسی پرغورموخرکردیا، توانائی بحران کے یک نکاتی ایجنڈے پر ای سی سی کا اجلاس جلد بلا نے کافیصلہ ، شوگر ملوں کا برآمدی کوٹہ ختم کرنیکی منظوری ، سیکرٹری تجارت کمیٹی کے ہر اجلاس میں چینی کے ذخیرے و برآمد بارے بریفنگ د ینگے ، رواں مالی سال کے دوران جولائی سے اکتوبر تک برآمدات میں1.3 فیصد اضافہ ہوا ،سیکرٹری خزانہ

منگل 11 دسمبر 2012 23:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔11دسمبر۔ 2012ء) اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی ) نے بعض وجوہات کی بناء پر نئی سی این جی پالیسی پرغورموخرکردیا ، ،توانائی بحران کے حوالے سے یک نکاتی ایجنڈے پر ای سی سی کا اجلاس جلد بلا نے کافیصلہ ، شوگر ملوں کا برآمدی کوٹہ ختم کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی ، سیکرٹری تجارت کمیٹی کے ہر اجلاس میں چینی کے ذخیرے اور برآمد کے بارے میں بریفنگ د یں گے ۔

منگل کو وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق وزارت پٹرولیم نے نئی سی این جی پالیسی کے حوالے سے سمری ای سی سی کو بھجوائی تھی جبکہ یہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کے ایجنڈے میں بھی شامل تھا تاہم بعض وجوہات کی بناء پر سمری پرغور موخر کردیاگیااور توانائی بحران پر جلد الگ سے ای سی سی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا جس کا ایک نکاتی ایجنڈے پر ہو گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزارت پٹرولیم کی جانب سے بھجوائی گئی سمری میں کہا گیا ہے کہ سی این جی صرف پبلک ٹرانسپورٹ اور ہزار سی سی گاڑیوں کیلئے ہو گی جبکہ بڑی گاڑیاں سی این جی استعمال نہیں کر سکیں گی۔ادھر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے شوگر ملوں کا برآمدی کوٹہ ختم کرنے کی منظوری دی جبکہ ای سی سی کو بتایا گیا کہ ملک میں وافر مقدارمیں چینی کی موجود ہے اور شوگرملوں کو چینی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے تاہم اس حوالے سے فیصلہ کیا گیاکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ہر اجلاس میں سیکرٹری تجارت ملک میں موجود چینی کے سٹاک اور برآمد کی گئی چینی کے حوالے سے بریفنگ د یا کریں گے۔

اجلاس میں ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان سے کہا گیا کہ ملک میں پانچ لاکھ ملین ٹن چینی کا ذخیرہ برقرار رکھنے کیلئے 2012-13 کے سیزن میں تین لاکھ30ہزار ملین ٹن چینی خریدی جائے ۔ سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران جولائی سے اکتوبر تک برآمدات میں1.3 فیصد اضافہ ہوا جبکہ2011-12ء کے اسی عرصے میں برآمدات میں2.2فیصد کمی ہوئی تھی ۔

رواں مالی سال جولائی، اکتوبر کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں پندر فیصد جبکہ ٹیکس وصولی کی شرح میں7.7 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سٹاک ایکسچینج کے ایس ای100انڈیکس میں رواں سال کے دوران ریکارڈ21.8 فیصد تیزی دیکھی گئی جو کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ رواں سال کے دوران صارفین کیلئے مہنگائی( سی پی آئی)6.9 فیصد، ہول سیل کیلئے(ڈبلیو پی آئی)7.6 فیصد ہوئی جبکہ حساس آئیٹمز کی قیمتوں میں اضافے کی شرح7.3 فیصد رہی جو کہ جنوبی ایشیاء میں مہنگائی کی کم ترین سطح ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں قادر پور گیس منصوبے اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے درمیان گیس کی قیمتوں کے حوالے سے معاہدے کی تجدید کی منظوری دی گئی جو کہ یکم جولائی2013ء سے لاگو ہو گا نیز وزارت پٹرولیم کی سمری برائے کارپوریٹ خریداری ارزاں طلوع پاکستان ڈویلپمنٹ لمیٹڈ طلوع بنگلہ دیش لمیٹڈ کی بھی منظوری دی گئی۔ ای سی سی کے اجلاس میں وزارت صنعت کی سمری پر یوٹیلیٹی سٹوروں پر آٹے پر18 کروڑ68 لاکھ 70 ہزار روپے سبسڈی دینے کی بھی منظوری دی گئی۔

متعلقہ عنوان :