اندرون سندھ خسرہ کی وبا ء کے خطرات بڑھنے لگے‘لاڑکانہ اور نوڈیرو میں 15 روز میں ایک ہی خاندان کے 3 بچوں سمیت 6 بچے جاں بحق‘ درجنوں ہسپتال منتقل، رواں سال خسرہ کے سندھ میں737 ‘ خیبرپختونخوامیں648 اور پنجاب میں 582 مریض رجسٹرڈ ہوئے

بدھ 12 دسمبر 2012 13:04

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔12دسمبر 2012ء) صوبہ سندھ کے بالائی حصے میں خسرے کی وبا ء کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں‘ لاڑکانہ کے علاقے نوڈیرو اور کچھ دیہات میں صرف 15 دن میں خسرہ کے مرض سے ایک ہی خاندان کے 3 بچوں سمیت6 بچے ہلاک جبکہ درجنوں ہسپتالوں میں داخل کروائے گئے ۔ان اموات کے بعد محکمہ صحت کے ضلعی حکام نے صوبائی حکومت سے مدد طلب کرلی ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ڈاکٹر عبدالفاتح بگھیو نے کہا ہے کہ بالائی سندھ کے مختلف علاقوں سے خسرہ کے مریضوں کی اطلاعات آرہی ہیں۔ان کے مطابق 400 مریضوں کے خون کے نمونے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد بھیجے گئے ہیں، جن میں سے 125 میں خسرہ کی تصدیق ہوئی ہے۔ڈاکٹر بگھیو نے کہا کہ نمونوں کے نتائج سے صورتحال کی سنگینی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بیماری کو وبا کی شکل اختیار کرنے سے روکنے کے لیے بھرپور مہم پر زور دیا۔ماہرین کے مطابق صفائی کے بہتر انتظامات نہ ہونا اور غربت خسرہ پھیلنے کی بڑی وجوہات ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال خسرہ کے سب سے زیادہ مریض سندھ میں رپورٹ ہوئے ہیں جن کی تعداد 737 ہے جبکہ خیبرپختونخواہ میں یہ تعداد 648 اور پنجاب میں 582 ہے۔رپورٹ کے مطابق 2010ء میں دنیا بھر میں خسرہ سے ایک لاکھ 39 ہزار 300 اموات ہوئیں۔