بھارت ، گزشتہ سال ادویات کے تجربوں میں 448 افراد ہلاک ، زیادہ تراموات بیرونی کمپنیوں کی ادویات سے ہوئی، تجربوں کی اجازت دینے کے ضوابط مزید سخت کیے جائیں گے، حکومت اس بارے میں ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے،بھارتی حکام

بدھ 12 دسمبر 2012 14:46

نئی دہلی /لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔12دسمبر 2012ء ) بھارت میں گزشتہ سال ادویات کے تجربوں میں 448 افراد ہلاک ہوئے ،زیادہ تراموات بیرونی کمپنیوں کی ادویات سے ہوئی ۔بھارتی حکومت کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ برس ادویات کے تجربوں میں چار سو زائد افراد کی موت ہوئی ۔ ان میں زیادہ تر اموات بیرونی کمپنیوں کے تجربات میں ہوئی ہیں۔

حکومت نے جو اعدادوشمار جاری کیے ہیں اس کے مطابق چار سو اڑتالیس اموات میں سے پیتالیس فی صد لوگوں کی موت ادویات بنانے والی بھارتی کمپنیوں کی جانب سے کیے جانے والے تجربوں کے دوران ہوئی ہیں۔حکومت نے کہاکہ ان تجربوں کی اجازت دینے کے ضوابط مزید سخت کیے جائیں گے اور حکومت اس بارے میں ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔بھارت میں ادویات کا تجربہ کرنے کے لیے سرکاری کمیٹیوں کی اجازت لینی پڑتی ہے لیکن اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں کہ آخر یہ عمل کس طرح کام کرتا ہے۔

(جاری ہے)

وہیں برطانیہ میں اس بارے میں سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ ترقی پزیر ممالک میں ادویات کے تجربوں کے لیے ادویات بنانے والی کمپنیاں ان تجربوں سے متعلق ضوابط کا دھیان رکھ رہی ہیں یا نہیں۔لندن میں جاری میڈیسن انڈیکس کے مطابق نئی ادویات کا انسانوں پر تجربہ کرنے والی بہت سے کمپنیاں تجربہ کرنے کا کام ٹھیکے داروں سے کراتی ہیں اور وہ اس بارے میں صحیح معلومات نہیں دیتے ہیں کہ وہ ترقی پذیر ممالک میں تجربات کس طرح کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ادویات بنانے والی بیرونی کمپنیاں بھارت میں غریبوں کو بغیر بتائے ان پر نئی دواں کے تجربے کرتی ہیں جن میں ان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔بی بی سی کی ایک تفصیلی رپورٹ کے مطابق بیشتر غریب افراد کو یہ بھی نہیں بتایا جاتا ہے کہ ان پر دواں کا تجربہ کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :