وفاقی کابینہ نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اقلیتوں کی نشستیں بڑھانے کی منظوری دے دی، کابینہ کے اجلاس میں اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات پرگرماگرمی،ارکان کا وزیراعظم سے فصیح بخاری سے وضاحت طلب کرنے کامطالبہ ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پاکستان کوبدنام کرنے سازش قراردے دیاگیا، معاملے پر 4رکنی کمیٹی قائم ،کمیٹی ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے الزامات کی تحقیقات و حقائق نامہ تیار کرکے پیش کرے گی ، سات ارب روزانہ کی کرپشن کا واویلا کرنے والوں کو اتنی سمجھ نہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے ؟ الزامات نواز شریف سمیت تمام جماعتوں کے رہنماؤں پر لگتے رہے ،بات تب کی جائے جب کوئی الزام ثابت ہو ، ،قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی نشستیں10سے بڑھ کر14،بلوچستان اسمبلی میں3سے4 ،خیبر پختونخواہ میں3سے4،پنجاب میں8سے10 اور سندھ میں9 سے12 ہو جائیں گی ، وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ کی میڈیاکوبریفنگ

بدھ 12 دسمبر 2012 21:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔12دسمبر۔ 2012ء) وفاقی کابینہ نے قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں اقلیتوں کی نشستیں بڑھانے کی منظوری دے دی ،کابینہ کے اجلاس میں چیئرمین نیب،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے یومیہ اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات پرگرماگرمی،ارکان نے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف سے فصیح بخاری سے وضاحت طلب کرنے کامطالبہ کردیا ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پاکستان کوبدنام کرنے سازش قراردے دیاگیا، معاملے پروزیر دفاع، وزیر خزانہ، وزیر اطلاعات اور وزیر قانون پرمشتمل چاررکنی کمیٹی قائم کردی گئی جو ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرے گی اور حقائق نامہ تیار کرکے پیش کرے گی ۔

بدھ کویہاں وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اقلیتوں کی نشستوں میں اضافہ پیپلز پارٹی کے منشور کا حصہ ہے اور ہم نے ہمیشہ اقلیتوں کو ساتھ رکھا بلکہ ماضی میں اپنے حصے کی نشستوں پر اقلیتوں کے نمائندوں کو ٹکٹ دیا گیا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی پیپلز پارٹی سے خلاف الیکشن قریب آتے ہی ہمیشہ سازشیں ہوئی اور منفی پروپیگنڈا کیا گیا لیکن ہمارے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا اور عوام نے پیپلز پارٹی کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے ہم پر دوبارہ اعتماد کا اظہار کیا ۔

جبکہ اس دفعہ بھی عوام فیصلہ ہمارے حق میں کرینگے ہم صرف عوام کے مینڈیٹ پریقین رکھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف سمیت تمام جماعتوں کے رہنماؤں پر الزامات لگتے رہے لیکن بات اس وقت کرنی چاہئے جب کوئی الزام ثابت ہو۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ملکی بجٹ تین کھڑب کے قریب ہے لیکن سات ارب روزانہ کی کرپشن کا واویلا کرنے والوں کو اتنی سمجھ نہیں کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ سالانہ2.55 کھرب کی کرپشن ہو سکے تاہم وفاقی وزراء کی کمیٹی اس سلسلہ میں حقائق سامنے لائے گی اور مختلف مصائب فکر سے رابطہ کرکے کرپشن کو کم کرنے کیلئے اپنی تجاویز بھی پیش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی نشستیں10سے بڑھ کر14بلوچستان اسمبلی میں3سے4 خیبر پختونخواہ میں3سے4پنجاب میں8سے10 اور سندھ میں9 سے12 ہو جائیں گی جس کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ جبکہ یہ بل جلد اسمبلی سے بھی پاس ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں ٹیوب ویلوں کے اضافی بجلی بلوں کا سلسلہ حل کرنے کیلئے خصوصی کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں لیٹر ریڈنگ محفوظ ہو گی۔

اس سے اوور بلنگ ختم ہو گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن سے انکار نہیں کر سکتے، کرپشن پوری دنیا کا مسئلہ ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک میں کرپشن ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے ۔جس پر کابینہ نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے ہم خود مختیار اداروں کو کبھی ختم کرنے کی بات نہیں بلکہ ان کے قوانین تبدیل کرنے کے حوالے سے بات ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ وفاق کو الزام دینا غلط ہے اس ملک میں چار صوبائی حکومتیں بھی سنیں اور صرف وفاق پر الزام دے دینا درست نہیں ہے انہوں نے کہا کہ2008 ء اور آج اگر ملک میں اشیاء ضرورت اور دیگر قیمتوں کا جائزہ لیا جائے تو آج صورتحال کافی بہتر ہو چکی ہے قیمتیں ساری دنیا میں بڑھتی نہیں لیکن ان کو روکنے کیلئے حکومتوں کو مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹس بل2012ء اور سٹاک ایکسچینج بل کی بھی منظوری دے دی ہے کابینہ نے تونیسا سے میٹس ایڈمنسٹریشن پر مذاکرات شروع کرنے کی بھی منظوری دی جبکہ مراکو کے ساتھ ایگزیکٹو اسلامک پروگرام شروع کرنے کی بھی اصولی منظوری دے دی جبکہ ترکی کے ساتھ پروٹوکول تعاون کی بھی منظوری دے دی۔