صدرزرداری جو کہتے ہیں وہ کر کے دکھاتے ہیں ، آئندہ پنجاب کا وزیر اعلیٰ جیالا ہوگا،دعا ہے اللہ تعالیٰ شہبا زشر یف کو صحت کے ساتھ عقل دے ،شہبا زشر یف نے آئندہ انتخابات میں شکست کے خوف سے رانا ثنا اللہ خان کو لاہور سے الیکشن لڑانے کا فیصلہ کیاہے ،(ن) لیگ کا پنجاب کی فتح کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض احمدکی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 13 دسمبر 2012 21:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔13دسمبر۔ 2012ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ ریاض احمد نے کہا ہے کہ صدر زرداری جو بات کرتے ہیں وہ کر کے دکھاتے ہیں اور انشا اللہ آئندہ پنجاب کا وزیر اعلیٰ جیالاہی ہوگا،دعا کرتے ہیں اللہ شہبا زشر یف کو صحت کے ساتھ ساتھ عقل بھی دیں ،شہبا زشر یف نے آئندہ انتخابات میں شکست کے خوف سے رانا ثنا اللہ خان کو لاہور سے الیکشن لڑانے کا فیصلہ ہے، پنجاب کی فتح کا (ن) لیگ کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا ۔

وہ جمعرات کویہاں پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ راجہ ریاض احمد نے کہا کہ پنجاب کے 35اضلاع کا سارا ترقیاتی فنڈز پنجاب میں جنگلہ بس پر لگا دیا ہے ، یہ صرف وہی منصوبے شروع کرتے ہیں جس کے لئے اتفاق فاؤنڈری کا لوہا بیچنا ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

لاہور کی صفائی کا ٹھیکہ کمیشن کھانے کے لئے پانچ ارب زائد پرسات ارب میں ترکی کی پرائیویٹ کمپنی کو دیا ہے جبکہ دیگرشہروں میں بھی اس طرح کے ٹھیکے دینے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تین ماہ قبل کلمہ چوک فلائی اور بنایا گیا ہے اور میئر لاہور کو خواب آیا تو انہوں نے صبح اٹھ کر یہاں انڈر پاس کا کام شروع کرا دیا ۔ ان منصوبوں کی وجہ سے لاہور کے پچاس ہزار تاجر متاثر ہوئے ہیں جہاں (ن) لیگ والوں کی زمینیں ہیں وہاں پچیس لاکھ اور جہاں پر عام لوگ ہیں وہاں پر بارہ لاکھ روپے قیمت لگائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات سے قبل سرائیکی صوبہ بن جائیگا اور مسلم لیگ (ن) کا پنجاب کو فتح کرنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے سارا وقت لاہور میں گزارا ہے اور انہیں ڈر ہے کہ وہ فیصل آباد سے الیکشن لڑے تو شکست کھا جائینگے اس لئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے انہیں پیشکش کی ہے کہ وہ لاہور سے انتخابات میں حصہ لیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ صاحبزادہ فضل کریم این اے 82سے رکن قومی اسمبلی ہیں ،اگر (ق) لیگ نے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کے لئے پیپلز پارٹی سے سیٹ مانگی تو قیادت اسکا فیصلہ کرے گی جبکہ اگر پی پی 70سے ٹکٹ مانگی گئی تو اس بارے سوچا جائے گا ۔