صوبائی حکومت اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب،ڈاکٹرزنے ہڑتال ختم کردی، حکومت نے مقدمات ختم ، معطلی کے احکامات واپس لینے سمیت دیگر مطالبات تسلیم کرنیکا یقین دلایا ،ڈاکٹر سلطان ترین ، ڈاکٹرز کے مسائل کے حل کیلئے کمشنر کوئٹہ اور سیکرٹری صحت کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، سیکرٹری صحت بلوچستان ۔تفصیلی خبر

جمعرات 13 دسمبر 2012 23:46

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔13دسمبر۔ 2012ء) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ( پی ایم اے ) نے حکومت کی جانب سے ڈاکٹرز کو تحفظ فراہم کرنے ان کے خلاف قائم کئے گئے مقدمے اور معطلی کے احکامات واپس لینے سمیت دیگر مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کے بعد سرکاری ہسپتالوں میں ، ایمرجنسی ، او پی ڈیز اور دیگر شعبوں سے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔

جمعرات کو یہاں پی ایم اے بلوچستان کے صدر ڈاکٹر سلطان ترین نے کمشنر آفس کوئٹہ میں کمشنر کوئٹہ قمبردشتی اور سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں ہڑتال ختم کرنے کااعلان کیا ۔ ڈاکٹر سلطان ترین نے کہا کہ ڈاکٹرز نے ہڑتال نہیں کی بلکہ حکومت کی جانب سے پابندی لگائے جانے کے بعد وہ ہسپتال نہیں جاسکے کمشنر کے کوئٹہ کے ساتھ ہمارے مذاکرات ہوئے اور ڈاکٹرز بحال ہوگئے ہیں اس لئے آج سے ہی ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹیوں پر آئیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہڑتال کے دوران کمشنر کوئٹہ کی جانب سے بھر پور تعاون پر ان کے شکرگزار ہے ہمیں امید ہے کہ ڈاکٹر عزیز بلوچ کو جلد بازیاب اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے ڈاکٹرز کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کڑی سزا دی جائے گی ۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت بلوچستان عصمت اللہ کاکڑ نے کہا کہ ڈاکٹرز تنظیموں نے ماہر امراض چشم ڈاکٹر سعید کی اغواء کے بعد ہڑتال شروع کردی تھی جو 58دن تک جاری رہی ۔

ہڑتال کے دوران ڈاکٹرز اور محکمہ صحت کے درمیان دوریاں پیدا ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ آج ڈاکٹرز اور محکمہ صحت کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں ہمیں کامیابی ملی ۔ حکومت نے ڈاکٹرز کے مطالبات اور مسائل کے حل کے لئے کمشنر کوئٹہ اور سیکرٹری صحت کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ ڈاکٹرز کے خلاف قائم کئے گئے مقدمات ، ان کی معطلی کے احکامات ، مکانات خالی کرنے سمیت دیگر کو حل کیا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان او رچیف سیکرٹری آج ہی اس سلسلے میں احکامات جاری کریں گے ۔ دریں اثناء ہڑتال ختم کرنے کے اعلان کے فوراً بعد ڈاکٹرز نے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی اور دیگر شعبوں میں فرائض کی انجام دہی شروع کردی جبکہ پی ایم اے کے رہنماء ڈاکٹر سعادت خان ، ڈاکٹر حقداد ترین ، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عبدالصمد پانیزئی اور ممتاز قانون دان باز محمد کاکڑ نے سول ہسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور وہاں صورت حال کا جائزہ لیا ۔

ڈاکٹرز کے پہنچنے سے مریضوں کے چہرے کھل اٹھے اور ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خاتمے کے لئے ہم کوئٹہ پریس کلب ، میڈیا نمائندوں کے تہہ دل سے شکرگزار ہے جنہوں نے حکومت او رڈاکٹرز تنظیموں کے درمیان پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے مذاکرے کا اہتمام کیا گیا اور انہیں اس بات پر قائل کیا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے تحفظات اور مسائل کا خاتمہ کرے ۔

واضح رہے 16 اکتوبر کو ڈاکٹر سعید کے اغواء ہونے کے بعد بلوچستان بھر میں ڈاکٹرز کی جانب سے سرکاری ہسپتالوں کے ایمرجنسی سمیت تمام شعبوں کا بائیکاٹ کیا گیا تھا 9 ویں اور 10 محرم الحرام کو بھی وہ ایمرجنسی سروز میں موجود نہیں تھے جبکہ حکومت کو سرکاری ہسپتالوں کی مشینری کو سی ایم ایچ منتقل کرکے عوام کے لئے صحت کی سہولیات کے اقدامات کرنے پڑے تھے مگر کینٹ میں جانے کے لئے شناخت اور سیکورٹی کلیئرنس کی وجہ سے ہر وقت گاڑیوں کی لمبی قطار لگی رہتی جبکہ سی ایم ایچ ڈاکٹرز کو 24 گھنٹے تک خدمات انجام دینی پڑ رہی تھی ۔