سینیٹ میں وزراء وافسران کی عدم موجودگی ، چےئر مین سینٹ اور قائد ایوان آپس میں الجھ پڑے،جو کام حکومت کا ہے مجھ سے نہ کرایا جائے، قائد ایوان وزیر اعظم کی نمائندگی کرتے ہیں ،وزراء اور افسران کی غیر حاضری کے جوابدہ ہیں ، سیدنیئرحسین بخاری ، اگر میں افسران کی گرفتاری کے لئے وارنٹ ایشو کروں تو پھرکہا جائے گا کہ افسران کی بے عزتی کی جا رہی ہے ،اپنی ذمہ داریوں سے مبرا ہونے کی کوشش نہ کریں ، جہانگیر بدرکا جواب

جمعہ 14 دسمبر 2012 20:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔14دسمبر۔ 2012ء) سینیٹ میں وفاقی وزراء اور سرکاری افسران کی عدم موجودگی پر چےئر مین سید نیر بخاری اور قائد ایوان جہانگیر بدر آپس میں الجھ پڑے اور ایک دوسرے کی ذمہ داریوں پر بحث کرتے رہے ، چےئر مین سینیٹ نے کہاہے کہ جو کام حکومت نے کرنا ہے وہ مجھ سے نہ کرایا جائے قائد ایوان وزیر اعظم کی نمائندگی کرتے ہیں لہذا و ہی وزراء اور افسران کی غیر حاضری کے جوابدہ ہیں جس پر جہانگیر بدر نے کہا ہے کہ اگر میں افسران کی گرفتاری کے لئے وارنٹ ایشو کروں تو پھرکہا جائے گا کہ افسران کی بے عزتی کی جا رہی ہے ،چےئر مین اپنی ذمہ داریوں سے مبرا ہونے کی کوشش نہ کریں ۔

جمعہ کو سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران قائد ایوان نے بتایا کہ سرکاری افسران اپنے آپ کو کسی کے سامنے جوابدہ تصور نہیں کرتے جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کابینہ ڈویژن سے متعلق سوالات کے جواب کے لئے انہوں نے کابینہ ڈویژن کے متعلقہ افسران کو بلایا مگر انہیں ان سوالات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ چیئرمین اس کا نوٹس لیں جس پر چیئرمین سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ آپ نے خود ذمہ داری لی تھی کی کابینہ ڈویژن کے سوالوں کے جوابات دوں گا لہذا اب سوالات کے جواب دیں ، کابینہ ڈویژن سے بریفنگ بھی لے چکے ہیں ، میں کس سے پوچھوں کہ آپ وزیر اعظم کی نمائندگی کرتے ہیں ،رول 2 میں قائد ایوان کے فرائض کی تفصیلات موجود ہیں، آپ ان کے مطابق اپنی ذمہ داری پوری کریں۔

چیئرمین براہ راست کوئی کارروائی نہیں کر سکتا، جو کام حکومت نے کرنا ہے وہ مجھ سے نہ کرایاجائے ، انہوں نے کہا ہے کہ سرکاری افسران ارکان سینٹ کے سوالات کے جواب دینے کے پابند ہیں، قائد ایوان کسی سوال کا جواب نہ دیئے جانے کا معاملہ وزیراعظم کے نوٹس میں لائیں اور انہیں کابینہ ڈویژن کے افسران کے رویئے کے بارے میں آگاہ کیا جائے، جس پر قائد ایوان نے کہا کہ چےئر مین اپنی ذمہ داریوں سے مبرا نہ ہوں ،اگر مین کسی افسر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرودوں تو پھر کہا جائے گا کہ سیکرٹریوں کی بے عزتی کی جا رہی ہے ،قائد ایوان کی درخواست پر چےئر مین نے کابینہ ڈویژن سے متعلق سوالات آئندہ اجلاس تک موخر کر دیئے۔

متعلقہ عنوان :