رحیم یارخان،گنے کے کاشتکاروں کو درپیش بدترین بحران کیخلاف احتجاج کے لئے دینی و سیاسی جماعتیں میدان میں آ گئیں کاشتکاروں اور مزدوروں کی نمائندہ تنظیموں سے مل کر ضلعی اے پی سی طلب ،قومی شاہراہ پر 24گھنٹے طویل تاریخی دھرنا دینے کا اعلان ، احتجاجی مظاہرے میں ملک میں نئی شوگر ملز لگانے پر پابندی اٹھانے ، بڑی شوگر ملز کی بجائے میڈیم اینڈ سمال انڈسٹریز کے تحت چھوٹی شوگرملز لگانے کا طریقہ اختیار کرنے کا مطالبہ

پیر 17 دسمبر 2012 20:44

رحیم یارخان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔17دسمبر۔ 2012ء) گنے کے کاشتکاروں کو درپیش بدترین بحران کیخلاف احتجاج کے لئے دینی و سیاسی جماعتیں بھی میدان میں آ گئیں ، کاشتکاروں اور مزدوروں کی نمائندہ تنظیموں سے مل کر ضلعی اے پی سی طلب ،قومی شاہراہ پر 24گھنٹے طویل تاریخی دھرنا دینے کا اعلان ، احتجاجی مظاہرے میں ملک میں نئی شوگر ملز لگانے پر پابندی اٹھانے ، بڑی شوگر ملز کی بجائے میڈیم اینڈ سمال انڈسٹریز کے تحت چھوٹی شوگرملز لگانے کا طریقہ اختیار کرنے کا بھی مطالبہ کیا جائے گا ، یہ طریقہ بھارت میں شوگر کارٹل توڑنے کے لئے کامیابی کے ساتھ استعمال کیا جا چکا ہے ،اقبال آباد چوک پرکیئے جانے والے اس تاریخی احتجاجی مظاہرے میں ضلع کی پانچوں شوگرملز کے مالکان کے پتلے بھی نذر آتش کئے جائیں گے ،پیپلزپارٹی شہید بھٹو کی سینٹرل کمیٹی کے رکن ڈاکٹر اسلم نارو کی رہائش گاہ پر اس اہم مسئلے پر پہلے ضلعی اے پی سی منعقد کی جائے گی جس میں احتجاجی دھرنے میں چاروں تحصیلوں کے کاشتکاروں ، اورسیاسی و دینی جماعتوں کے کارکنوں کی شرکت کے حوالے سے رابطہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی، اہلسنت والجماعت کے ضلعی صدر شفیق معاویہ، جے یو آئی ف کے ضلعی ترجمان مفتی نعمان لدھیانوی، نوازشریف خدمت فورس کے ضلعی کوآرڈی نیٹراعجاز چوہدری، ضلعی چیئرمین یوتھ ونگ عبداللہ خان،مزدور کسان اتحاد کے ضلعی صدر چوہدری الطاف چدھڑ،ضلعی جنرل سیکرٹری افتخار حسین چوہدری، جمعیت تحفظ حقو ق کاشتکاران کے صوبائی صدر حافظ سعید مصطفیٰ چدھڑ ،متحدہ قومی موومنٹ کے ضلعی انچارج میجر(ر) جاوید حسین ، نائب ضلعی انچارج افتخار مغل ، تحصیل انچارج میاں شاہد رسول ،ضلعی انچارج سوشل فورم ڈی پی او (ر) رحمت اللہ وڑائچ، پیپلزپارٹی ورکرز اتحاد جنوبی پنجاب کے کوآرڈی نیٹر فضل محمود خان اور پیپلز لیبر بیورو کے ڈویزنل جنرل سیکرٹری حیدر چغتائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ رحیم یارخان کے عوام شوگر ملز کی من مانی کا ہر قیمت پر راستہ روکیں گے شوگر ملز نے گنے کے کاشتکاروں کا استحصال بند نہ کیا تو اگلے ہفتے تمام دینی و سیاسی جماعتوں کے کارکن اقبال آباد چوک پر دھرنا دے لر قومی شاہراہ بلاک کر دیں گے ،انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں نے انہیں بتایا کہ شوگرملز کے کین منیجرز اور سرکل دفاتر نے لوٹ مار کی انتہاکر دی ہے اور گنا مقررہ ریٹ سے چالیس سے پچاس روپے فی من سستا خریدنے کے لئے پہلے پرمٹوں کا بحران پیدا کیا گیا اب ملز کے اندر ٹرالیوں کے داخل ہونے کی رفتار انتہائی سست کر دی گئی ہے، اور مڈل مین کے ذریعے بغیر پرمٹ گیٹ پرسرعام گنے کی خریداری کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اور عام کاشتکار وں کی ٹرالیاں سات سات دن گیٹ پر کھڑی رہتی ھیں ، شوگرملز کے من مانی پر مبنی رویئے پر ٹرانسپورٹرز بھی سخت غم و غصے میں ہیں اور انہوں نے بھی اقبال آباد کے مشترکہ دھرنے میں شرکت کا اعلان کر دیا ہے ،ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن پنجاب اور گڈز فارورڈنگ ایسوسی ایشن رحیم یار خان نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ موٹر وے پولیس کے مقامی افسرو اہلکارپیسے لے کر بغیر پرمٹ گنے کی ٹرالیاں قومی شاہراہ پر پارک کروا دیتے ہیں اور انھیں رات کے پچھلے پہر خاموشی سے ملز کے اندر داخل کروا دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ پر ضلعی اے پی سی کے دھرنے کے موقع پر ٹرالر اور ٹینکرز روک کر قومی شاہراہ احتجاجاً بلاک کر دی جائے گی ۔

دوسری طرف موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تینوں شوگر ملز آر وائے کے شوگر ملز‘ اتحاد شوگر ملز اور یونائیٹڈ شوگر ملز کو بار بار وارننگ دے چکے ہیں کہ قومی شاہراہ پر گنے کی ٹرالیوں کی میلوں لمبی لائنیں ٹریفک کے بہاؤ میں شدید رکاوٹ پیدا کر رہی ہیں اس لئے پرمٹ ملز کی کرشنگ کی صلاحیت کے مطابق جاری کئے جائیں۔ موٹر وے پولیس کے انچارج تعلقات عامہ انسپکٹر سرفراز خان نے بتایا کہ ڈی ایس پی رانا سرفراز‘ ڈی ایس پی راؤ عامر اور ڈی ایس پی خالد محمود نے تینوں شوگر ملز کی انتظامیہ کو بار بار جا کر انتباہ بھی کیا ہے کہ وہ مسافروں کی سلامتی کا خیال رکھتے ہوئے ملز کے سامنے لگی میلوں لمبی لائنوں کے خاتمے کے لئے انتظامی اقدامات کریں لیکن ملز انتظامیہ کا رویہ مسلسل سرد مہری پر مبنی ہے۔

ذرائع کے مطابق موٹر وے پولیس کی طرف سے ڈی سی او نبیل جاوید اور اسسٹنٹ کمشنر مجیب الرحمن سے بھی باضابطہ درخواست کی گئی ہے کہ وہ اصلاح احوال کے لئے قومی شاہراہ پر واقع تینوں شوگر ملز کی انتظامیہ سے بات کریں لیکن ضلعی انتظامیہ کا بھی اس سلسلے میں رویہ سرد مہری پر مبنی ہے۔ دوسری طرف تینوں شوگر ملز انتظامیہ کی سرکردہ شخصیات چوہدری رؤف گجر‘ کرنل (ر) ریاض‘ رانا خالد‘ نصیر احمد‘ بریگیڈیئر (ر) سلطان احمد‘ رشید خان کورائی‘ ڈاکٹر گلزار اور خان شبیر نے موٹر موٹر وے پولیس کے افسروں و اہلکاروں اور گنے کے کاشت کاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ قومی شاہراہ پر گنے کی ٹرالیوں کی میلوں لمبی لائنوں میں ٹرالیوں کی بڑی تعداد بغیر پرمٹ کے آ جانے والی ٹرالیوں پر مشتمل ہے اور یہ کہ شوگر ملز اپنی کرشنگ کی صلاحیت کے مطابق ہی پرمٹ جاری کر رہی ہے۔

کاشت کاروں اور ڈرائیوروں کا موقف ہے کہ آر وائے کے شوگر ملز‘ اتحاد شوگر ملز اور یونائیٹڈ شوگر کے مین گیٹوں پر گنے کی سستی خریداری کرنے والا مافیا اس بڑے مسئلے کی اصل جڑ ہے جو تینوں شوگر ملز کین منیجرز‘ ڈپٹی کین منیجرز‘ جنرل منیجرز اور ڈپٹی جنرل منیجرز کی خصوصی سرپرستی میں روزانہ لاکھوں روپے کی دیہاڑی لگا رہے ہیں اور ملز گیٹ پر بغیر پرمٹ کے سستے گنے کی ٹرالیاں نقد ادائیگی پر خرید کر کے بھگتا رہے ہیں اور پرمٹ والے کاشت کار 5 سے 7 روز تک قومی شاہراہوں پر لگی قطاروں میں پھنسے رہتے ہیں۔

بعض کاشت کاروں نے یہ الزام بھی لگایا کہ بعض شوگر ملز نے گیٹ پر بغیر پرمٹ سستے گنے کی خریداری کے اس دھندے کو بڑھاوا دینے کے لئے شوگر ملز کو کرشنگ کی پوری صلاحیت کے مطابق چلانے کا معاملہ بھی التوا میں ڈال رکھا ہے جبکہ تینوں شوگر ملز کی انتظامیہ اس الزام کو بھی سختی سے رد کر رہی ہے۔کاشتکار تنظیموں نے یہ الزام بھی لگایا کہ شوگر ملز کے سرکل آفس 2 سے 3 ہزار روپے فی پرمٹ رشوت لے کر اپنی ملز کی کرشنگ کی صلاحیت سے دو گنا پرمٹ جاری کرتے رہے جس کی وجہ سے ملز کے سامنے لگی لائنیں شیطان کی آنت کی طرح لمبی ہی ہوتی جا رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :