آزاد الیکشن کمیشن کی موجودگی میں شفاف انتخابات ہونگے ،مفاہمانہ سیاست کے ذریعے دشمنی کی بجائے برداشت کو فروغ ملا، انتہاپسندی اور دہشت گردوں کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے قومی اتحاد کی ضرورت ہے، آزاد اور خود مختار اداروں کی موجودگی میں عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارنے کی کوئی جرات نہیں کر سکتا،چیئرمین سینیٹ سیدنیئر حسین بخاری کا فراہمی گیس منصوبے کی تقریب سے خطاب

منگل 18 دسمبر 2012 20:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔18دسمبر۔ 2012ء) چیئرمین سینیٹ سیدنیئر حسین بخاری نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار منتخب حکومت آئینی مدت مکمل کر رہی ہے۔ اور پُرامن انتقال اقتدار کو یقینی بنادیا گیا ہے۔ آزاد الیکشن کمیشن کی موجودگی میں شفاف انتخابات ہونگے،مفاہمانہ سیاست کے ذریعے دشمنی کی بجائے برداشت کو فروغ ملا، انتہاپسندی اور دہشت گردوں کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے قومی اتحاد کی ضرورت ہے، آزاد اور خود مختار اداروں کی موجودگی میں عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارنے کی کوئی جرات نہیں کر سکتا۔

وہ منگل کویہاں جگہوٹ اسلام آباد میں فراہمی گیس منصوبے کی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کروڑوں جعلی ووٹوں کا اخراج قومی خدمت ہے۔

(جاری ہے)

جمہوریت حکومت کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا قومی تشخص اجاگر ہوااور خطے کے ممالک سے تجارتی اور دفاعی معاہدات کے ذریعے توانائی کے بحران کا خاتمہ ہوگادہشت گردی کے خاتمے کے لئے افواج پاکستان اور سیاسی کارکنوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

انتہاپسندی اور دہشت گردوں کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے قومی اتحاد کی اشد ضرورت ہے پہلی دفعہ سول ملٹری تعلقات مضبوط ہوئے ہیں بین الاقومی مالیاتی اداروں کے چنگل سے نکلنے کیلئے مشکل فیصلوں کی ضرورت ہے عزت وتوقیر حاصل کرنے والوں اور کاروباری طبقے کو وسائل میں اضافہ کیلئے دیانتداری سے ٹیکس ادا کرنا چاہے تاکہ عوامی مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے۔

جمہوری حکومت کو یہ اعزاز حاصل ہے کے ملک کے کونے کونے میں بنیادی سہولیات کی فراہمی بلاتفریق جارہی ہے۔ مفاہمانہ سیاست کے ذریعے دشمنی اورعداوت کی بجائے برداشت وتحمل کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ آزاد اور خود مختار اداروں کی موجودگی میں عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارنے کی کوئی جرت نہیں کر سکتا ،سیاسی قیادت کی بالغ نظری اور عوامی شعوری بیداری نے جمہوریت دشمنوں کو ذہنی مریض بنادیا ہے۔

پارلیمنٹ نے مثالی قانون سازی کے ذریعے صوبوں کو خود مختاری وسائل کے منصفانہ استعمال اقلیتوں کی نشستوں میں اضافہ جیسے تاریخی فیصلے کیے۔ جمہوری نظام کے تسلسل سے ہی ملک کی مظبوطی اور قوم کی خوشحالی ممکن ہے اس بار انتخابات میں قوم جمہوریت پسندوں اور عوامی خدمت گاروں کو دوبارہ اقتدار میں لائے گی۔ سرکاری سیاست کا خاتمہ ہو چکاہے اور اداروں کے نام پر خوف پھیلا کر عوام کی بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔

اداروں کی عزت و تکریم پر یقین رکھتے ہیں تخریب پر نہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام نے جمہوری قوتوں کا ساتھ دیا اگر چہ جمہوریت کے دعوے دار تو بہت تھے مگرعوا م نے جمہوری سوچ اور جمہوریت کے لئے قربانیاں دینے والوں کا ساتھ دیا۔ جمہوریت کیلئے قربانیاں دینے والوں کی بدولت ہی ملک میں جمہوریت ہے اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک منتخب حکومت اپنی مدت پوری کر رہی ہے اور شفاف انتخابات کے ذریعے اقتدار منتخب ہونیوالوں کے سپر د کریگی ۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ بی بی شہید نے 2006میں مفاہمت کی سیاست کی بنیاد رکھی جبکہ اس سے پہلے ٹکراو اور محاز آرائی کی سیاست نے ملک کوبے پناہ نقصان پہنچایا ۔رسہ کشی کی وجہ سے عوام کی منتخب حکومتیں یکسوئی سے کام نہ کر سکیں ۔ اب الیکشن قریب ہے اور فیصلہ عوام نے کرنا ہے اور کارکردگی اور جمہوری سوچ کو پیش نظر رکھنا ہے عوام دیگر سیاسی جماعتوں کے ماضی اور انکی پالیسیوں کا بھی جائیزہ لیں جن کے پاس دو تہائی اکثریت تھی وہ بھی اپنی پالیسیوں کی بدولت مدت پوری نہ کر سکے اس کے بر عکس صدر آصف علی زر داری کے پاس سادہ اکثریت بھی نہ تھی انہوں نے اپنی سیاسی بصیرت اور مفاہمت کی پالیسی کی بدولت جمہوریت کو رواں دواں کیا۔

اس موقع پر نئیر حسین بخاری نے کہا کہ جگیوٹ کے لوگوں کیساتھ کیا گیا وعدہ پورا کیا ہے جبکہ نوگزی اور گاوٴں موریاء کے سروے کے احکامات بھی جاری کئے تاکہ وہاں بھی گیس کی سپلائی کو یقینی بنایا جا سکے۔تقریب سے سید سبطل حیدر بخاری ،ملک نواز ،آفتاب قریشی ، اور کیپٹن راجہ غفور ، حاجی مہربان نے بھی خطاب کیا ۔