خیبر پختونخوا میں پولیو ٹیموں‌ پرآج بھی فائرنگ، تین جاں‌ بحق، ڈبلیو ایچ او ، یونیسیف نے پولیو ورکرز کو کام سے روک دیا

بدھ 19 دسمبر 2012 14:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19دسمبر 2012ء) چارسدہ،پشاور اور نوشہرہ میں آج پھر پولیو ٹیم پر فائرنگ کے نتیجے میں لیڈی سپروائزر شوہر سمیت جاں‌ بحق جبکہ پشاور میں ہلال نامی ورکر زخمی ہو گیا جسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا. ذرائع کے مطابق پشاور کے علاقے داؤدزئی میں پولیو ٹیم بچوں کو قطرے پلا رہی تھی کہ نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ہلال خان زخمی ہوگیا جسے ہسپتال داخل کرایا مگر وہ جانبر نہ ہوسکا. دوسری جانب المی ادارہ صحت اوریونیسیف نے پاکستان میں اپنے پولیوفیلڈ ورکرزکوکام سے روک دیا۔

پشاور میں پولیو ٹیموں پر حملے کے بعد ڈبلیو ایچ او نے ورکرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ مزید احکامات جاری ہونے تک کام روک دیں۔

(جاری ہے)

یونیسیف نے بھی پولیو مہم میں شریک اپنے عملے کو کام بند کرنے کی ہدایت کی ہے ۔دوسری جانب اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیزپولیوکانفرنس میں پولیوٹیموں پرحملوں کے خلاف ایک مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔ مسلم لیگ نون ،ایم کیو ایم، جماعت اسلامی،جمعیت علمائے اسلام اورعوامی نیشنل پارٹی کے قائدین نے قرارداد کی مکمل حمایت کی ۔

سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پولیوکے خلاف پراپیگنڈا کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اپنے بچوں کوبچانے اورانکی صحت کے لیے سب کوآگے آنا ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اورمذہبی جماعتیں متحد ہوجائیں تو پاکستان جلد پولیو فری ملک بن جائے گا۔

متعلقہ عنوان :