کراچی ،پولیوٹیموں پرحملوں کے بعد الاآصف اسکوائر پرپولیس اوررینجرز کا مشترکہ آپریشن،2ملزم ہلاک،20سے زائد مشتبہ افراد گرفتار،ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف نے پاکستان میں فیلڈ آپریشن معطل کردیا،پولیو ورکرز کو کام سے روک دیا،قومی اسمبلی میں پولیو ٹیموں پر حملے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

بدھ 19 دسمبر 2012 19:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔19دسمبر۔ 2012ء) کراچی میں پولیوٹیموں پرحملوں کے بعد الآصف اسکوائر کے قریب پولیس اور رینجرز کا جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2ملزمان ہلاک ہوگئے۔ جبکہ 20سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔آپریشن کے دوران پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لیا ۔

سرچ آپریشن کے دوران مختلف جگہوں سے پولیس کی سرچ ٹیم پر فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے تبادلے میں2 ملزمان مارے گئے۔ آپریشن میں بکتر بند گاڑیوں نے بھی حصہ لیا اور اضافی نفری کو طلب کرلیا گیا ۔پولیس کے مطابق پولیو ورکرز پر فائرنگ کے ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی۔ ایس ایس پی گڈاپ کے مطابق علاقے میں غیر ملکیوں کی موجودگی کی اطلاع بھی ہے۔

(جاری ہے)

آپریشن کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک عمارت کو گھیرے میں لیا ۔ سرچ آپریشن کے دوران 20 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ۔دوسری جانب عالمی ادارہ صحت اوریونیسیف نے پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں کے بعد فیلڈ آپریشن معطل کرتے ہوئے اپنے پولیوفیلڈ ورکرزکوکام سے روک دیا۔پشاور میں پولیو ٹیموں پر حملے کے بعدعالمی ادارہ صحت نے پاکستان بھر میں اپنے فیلڈ اسٹاف کو فوری کام بند کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ تمام عملہ اپنی سرگرمیاں محدود کردے۔ ڈبلیو ایچ او نے ورکرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ مزید احکامات جاری ہونے تک کام روک دیں۔یونیسیف نے بھی پولیو مہم میں شریک اپنے عملے کو کام بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔دوسری جانب اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیزپولیوکانفرنس میں پولیوٹیموں پرحملوں کے خلاف ایک مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔

مسلم لیگ(ن) ،ایم کیو ایم، جماعت اسلامی،جمعیت علمائے اسلام اورعوامی نیشنل پارٹی کے قائدین نے قرارداد کی مکمل حمایت کی۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پولیوکے خلاف پراپیگنڈا کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اپنے بچوں کوبچانے اورانکی صحت کے لیے سب کوآگے آنا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اورمذہبی جماعتیں متحد ہوجائیں تو پاکستان جلد پولیو فری ملک بن جائے گا۔ ادھرقومی اسمبلی میں پولیو ٹیموں پر حملے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔ پیپلز پارٹی کے نور عالم خان کہتے ہیں کہ رحمان استعفے دے کر لندن چلے جائیں ان جیسے غیر سیاسی لوگ اسمبلیوں میں رہے تو عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی کی زیر صدارت ہوا۔

اراکین نے وزرا اور پارلیمانی سیکرٹریوں کے ایوان میں نہ آنے پر شدید احتجاج کیا اور وزرا کے آنے تک وقفہ سوالات کی کارروائی روک دی گئی اسمبلی میں پولیو کی ٹیموں پر حملے کے خلاف مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ۔ایم کیو ایم کے اقبال قادری کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد میں کہا گیا کہ پولیو ٹیموں کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور ذمہ داروں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ۔

وفاقی وزیر ہزار خان بجارانی نے کہا کہ پولیو کے حوالے سے پاکستان کی صورتحال عالمی سطح پر سوالیہ نشان بن گئی ہے ۔معاملے کو فوری طور پر وزارت داخلہ اور صوبائی حکومت کے ساتھ اٹھائیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی انتظامات بہتر بنائے جانے تک بعض علاقوں میں پولیو مہم روک دی گئی۔ پیپلز پارٹی کے نور عالم خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا کلچر بلٹ پروف گاڑیوں پر پھرنا بنتا جا رہا ہے ۔ پولیو ٹیم کی خواتین کے قتل کی ذمہ داری کس پر ہے ۔ وزیر داخلہ رحمان ملک خاموش اور ایوان میں آنے کو تیار نہیں وہ عوام کی بجائے اپنی سیکورٹی پر توجہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ ذمہ داریاں نہیں سنبھال سکتے تو استعفے دے کر لندن چلے جائیں