پولیو ٹیموں پر حملوں کے مقدمات درج، کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی

جمعرات 20 دسمبر 2012 16:32

کراچی/ نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔20دسمبر 2012ء ) چارسدہ اور نوشہرہ میں پولیو ٹیموں پر حملوں کے مقدمات نا معلوم افراد کے خلاف درج کرلئے گئے ، لیکن کوئی ملزم گرفتار نہیں کیا جاسکا، صوبائی حکومت نے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو سرکاری ملازمت دینے کا اعلان کردیا ہے، کراچی میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ۔چارسدہ میں پولیو ٹیموں پر ہونے والے چار حملوں کے مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

دو مقدمات تھانہ نستہ تیسرا مقدمہ تھانہ سڈھیری اور چوتھا بٹ گرام میں درج کیا گیا۔ تمام مقدمات محکمہ صحت کی جانب سے درج کرائے گئے لیکن کوئی ملزم گرفتار نہیں کیا جا سکا ۔ ضلع میں انسداد پولیو مہم بند کردی گئی ہے۔نوشہرہ میں پولیو ٹیم پر حملے کا مقدمہ تھانہ رسالپور میں درج کرلیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

کراچی میں پولیو ٹیموں پر حملہ کرکے چار خواتین کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا لیکن تین دن گزرنے کے باوجود کوئی ملزم گرفتار نہیں کیا جاسکا ۔

گرفتاری تو دور کی بات ہے کسی ملزم کا خاکہ بھی تیارنہیں کیا جاسکا۔پولیس نے کہا ہے کہ تینوں وارداتوں کا کوئی عینی شاہد نہیں مل رہا۔18دسمبر کو کراچی کے علاقوں قائد آباد، بلدیہ اوراوراورنگی میں فائرنگ سے چار خواتین پولیو ورکر کے قتل کی تحقیقات آگے نہ بڑھ سکیں۔ کسی ایک بھی واقعہ میں پولیس کو ایک بھی عینی شاہد نہیں مل سکاہے جس کی وجہ سے ان واقعات میں ملوث ملزمان کے خاکے بھی تیار نہیں کئے جاسکے۔

قاتلوں کی گرفتاری کے لئے موچکو میں کیے گئے سرچ آپریشن کے دوران حراست میں لئے گئے چونتیس میں سے ستائیس افراد بے قصور نکلے ۔تاہم سات افراد کے خلاف دیگر جرائم کے مقدمات درج کئے گئے لیکن ان میں سے کسی ملزم کا تعلق بھی پولیو ٹیم حملوں سے نہیں تھا۔ادھر قائد آباد گلشن بنیر میں دو روز قبل کیاجانیوالا سرچ آپریشن بھی ڈرامہ نکلا۔ تیس افراد کو حراست میں لیا گیا لیکن یہاں سے بھی پولیس کو کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ ایس ایچ او قائد آباد کے مطابق ملزمان گزشتہ دو روز سے پولیس کی حراست میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :