وزیراعظم کی قومی اسمبلی سے منصفانہ تحقیقات کے بل کی متفقہ منظوری پر پارلیمنٹ ،اپوزیشن اور قوم کو مبارکباد، نئے قانون سے دہشت گردوں کو عدالتوں سے سزا دلانے میں مدد ملے گی ،بل عوامی حقوق کیخلاف نہیں عوام کو دہشت گردی کیخلاف تحفظ فراہم کرے گا ،پارلیمنٹ کو بل کی خامیاں دور کرنے کا اختیار ہے ،ا نسدادپولیو ورکرز پر حملہ کرنے کی اجازت کونسا مذہب دیتا ہے؟، راجہ پرویز اشرف کافیئر ٹرائل بل2012ء کی متفقہ منظوری کے بعدایوان میں اظہارخیال

جمعرات 20 دسمبر 2012 19:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔20دسمبر۔ 2012ء) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی سے منصفانہ تحقیقات کے بل 2012ء کی متفقہ منظوری پر پارلیمنٹ ،اپوزیشن اور قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ نئے قانون سے دہشت گردوں کیخلاف کارروائی اور عدالتوں سے انہیں سزا دلانے میں مدد ملے گی ،بل عوامی حقوق کے خلاف نہیں عوام کو دہشت گردی کے خلاف تحفظ فراہم کرے گا ،پارلیمنٹ کو بل کی خامیاں دور کرنے کا اختیار ہے ،ا نسدادپولیو ورکرز پر حملہ کرنے کی اجازت کونسا مذہب دیتا ہے ؟۔

وہ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں فیئر ٹرائل بل2012ء کی متفقہ منظوری کے بعد اظہارخیال کر رہے تھے ۔وزیراعظم نے کہاکہ کسی بھی قانون کو آئیڈیل قرار نہیں دیا جاسکتا ہر قانون میں بہتری کی گنجائش ہوتی ہے اور پارلیمنٹ یہ کام کر سکتی ہے ،اپوزیشن لیڈر کے رویے پرانہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارا پورا ملک دہشت گردی کا شکار ہے ،دہشت گردی نے سارے ملک کے نظام کو خراب کر دیا ہے پوری دنیا میں پاکستان کا نام بدنام ہوگیا ۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی ایک پارٹی یا حکومت کا ہی نہیں پوری قوم کا مسئلہ ہے ،یہ بل دہشت گردی کو کو دیس نکالا دینے کیلئے منظور کیا گیا ،اپوزیشن لیڈر کے تحفظات پر بل کی خامیاں دور کی گئیں بل سے دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے مدد فراہم کرے گا بل سے دہشت گردوں کو پیغام ملا کہ ان کیخلاف پوری قوم ملک متحد ہے ،دنیا کو پیغام دیا گیا کہ ہم اپنے سکیورٹی اداروں کو دہشت گردی کے خلاف مضبوط کرنا چاہتے ہیں ،مسلح افواج نے قربانیاں پیش کیں ،قوم ان کے ساتھ ہے ،کسی کو پاکستان کا چہرہ مسخ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ،دہشتگردوں سے پوچھ رہے ہیں کہ آپ کون ہیں آپ قوم کے دوست نہیں دشمن ہیں قوم پہنچانتی ہے انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں نے پولیو ورکرز کو بھی قتل کیا اس کی کون سا مذہب میں اجازت دیتا ہے ،یہ قانون دہشتگردوں کے خلاف ہے شہریوں کے خلاف نہیں ،شہریوں کو تحفظ فراہم کریگا ۔

اس موقع پرڈپٹی سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے بل پر اتفاق رائے سے ثابت ہوا کہ دونوں عوام کے مسائل حل کرنے اور قانون سازی کیلئے اکٹھے ہوگئے ہیں ،اس کے ساتھ ہی ڈپٹی سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔