ملالہ پر حملہ تعلیم پر حملہ تھا ،اسی طرح پولیو ٹیموں پر حملے صحت پر حملے ہیں، ان کاروائیوں میں ملوث افراد کے قریب ہیں، جلد انہیں کیفر کردار تک پہنچائینگے،صوبائی وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا میاں افتخار حسین کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 21 دسمبر 2012 21:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔21دسمبر۔ 2012ء) صوبائی وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ ملالہ پر حملہ تعلیم پر حملہ تھا اسی طرح پولیو ٹیموں پر حملے صحت پر حملے ہیں ان کاروائیوں میں ملوث افراد کے قریب ہیں جلد انہیں کیفر کردار تک پہنچائینگے ۔ پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اسامہ کی موت سے قبل بھی بعض علاقوں میں پولیو کے قطرے پلائے جانے پر تحفظات تھے تاہم جب ڈاکٹر شکیل آفریدی کی جانب سے پولیو مہم کے دوران اسامہ کا ٹھکانہ معلوم کرنے کے عمل میں کام ہوا تو ان تحفظات میں مذید شدت پیدا ہوئی لیکن حقیقت یہ ہے کہ پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے کے منصوبے میں ورلڈ بنک یا کوئی بیرونی تنظیم امداد فراہم نہیں کررہی بلکہ اس میں خرچ کی جانے والی 75 فیصد رقم وفاقی حکومت اسلامی بنک سے قرض کے طور پر لیتی ہے جبکہ باقی ماندہ 25 فیصد دیگر ذرائع سے حاصل کیئے جاتے ہیں اور اس میں کوئی مضحر صحت اجزاء نہیں ہیں اور اس ابہام کو دور کرنے کے لیئے تین سو سے زائد علماء اپنے فتوے دے چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ پولیو ٹیموں کو نشانہ بنانے والے پاکستان کے سافٹ امج کو ایک سازش کے تحت متاثر کرنا چاہتے ہیں جو کسی طور کامیاب نہیں ہونے دی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کو کامیابی سے جاری رکھا جائیگا ، پولیو ٹیموں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا ئیگا اور یہ تجویز بھی زیر غور ہے کہ جن جن علاقوں میں یہ مہم جاری ہوگی ان علاقوں میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کی جائیگی ۔