قومی قیادت کو ختم کرنے والوں کے خلاف عوام بار بار جمہوری قوتوں کو کامیاب کروا کر بدلہ لیتے ہیں، صدر نے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کر کے پارٹی منشور اور پروگرام پر عملدرآمد کر دیا ہے،قوم حکومت کے عوامی فلاحی اقدامات سے پوری طر ح آگاہ ہے،چیئرمین سینیٹ سیدنیئر حسین بخاری کاعوامی اجتماع سے خطاب

ہفتہ 22 دسمبر 2012 21:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔22دسمبر۔ 2012ء) چیئرمین سینیٹ سیدنیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ سادہ اکثریت کے باوجود عوامی جمہوری حکومت نے سیاسی قوتوں کے تعاون سے آئینی اصلاحات کے ذریعے جمہوری نظام کے مستقبل کو مکمل محفوظ بنا دیا ہے ۔ آئین پاکستان کی اصل شکل میں بحالی جمہوریت کی کامیابی ہے ۔ صدر مملکت نے آئینی تقاضے پورے کرتے ہوئے اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل کر کے پارٹی منشور اور پروگرام پر عملدرآمد کر دیا ہے ۔

وہ ہفتہ کو چراہ اسلام آباد گیس فراہمی کی افتتاح تقریب کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا جمہوری حکومت قانون کی بالا دستی پر مکمل یقین رکھتی ہے آئینی ترامیم کی منظوری میں اراکین پارلیمنٹ نے سیاسی پختگی کا مظاہر ہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے اپنے منشور پروگرام کے باوجود د پارلیمانی سیاسی قوتوں نے عوامی امنگوں اور امیدوں کی مکمل ترجمانی کی ہے ۔

جمہوری حکومت نے آزادانہ منصفانہ اور شفاف انتخابات اور اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنا دیا ہے ۔قومی اتحاد او ر عوامی سیاسی شعوری بیداری اور جمہوریت قوتوں کی بالغ نظر کی وجہ سے آمریت کا باب ہمیشہ کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ عوامی طاقت پر یقین رکھتے ہیں جو ہر غیر آئینی اور جمہوری قدم کیخلاف سیسہ پالائی دیوار ہے قوم حکومت کے عوامی فلاحی اقدامات سے پوری طر ح آگاہ ہے ۔

مخالفتوں ، سازشوں اور مشکلات کے باوجود کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔مضبوط جمہوریت ہی آئین کی بالا دستی قانون کی حکمرانی اور ملکی استحکام کی ضامن ہے ۔آئندہ انتخابات میں عوامی حمایت سے بھر پور کامیابی حاصل کر کے اگلی حکومت بھی بنائیں گے۔قومی قیادت کو ختم کرنے والوں کی قوم دشمنی کے خلاف عوام بار بار جمہوری قوتوں کا کامیاب کروا کر بدلہ لیتے ہیں۔

حکومت پارلیمنٹ کے سامنے مکمل جوابدہ ہے بین الاقوامی معاہدات کو خفیہ رکھنے کے بجائے عوامی نمائندہ پارلیمنٹ سے بحث کے بعد منظوری لی گئی اور قوم سے کوئی بات خفیہ نہیں ہے ۔قوم اب کسی کو جمہوریت پر شب خون مارنے کی اجازت نہیں دے گی پاکستان کا مستقبل صرف اور صرف جمہوریت کے تسلسل میں ہی منحصر ہے ۔ ٹکراو کے بجائے ٹھہراو کے ذریعے قومی خدمات سرانجام دی جارہی ہیں اور ذاتی و شخصی مفادات کے بجائے قومی مفادات کو ترجیح دی جارہی ہے۔ تقریب سے سید سبطل حیدر بخاری، راجہ شعیب سلطان ، بابو ذاکر ، چوہدری ارشد ، راجہ حبیب نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :