چالیس فیصد سعودی خواتین نان سموکر جیون ساتھی کی متلاشی، مدینہ منورہ سمیت کئی دوسرے شہروں میں سیکڑوں خواتین کی سگریٹ نوشی کرنے والے شوہروں سے چھٹکارا پانے کے لیے طلاق کی درخواستیں زیر التوا ،سعودی جامعات کی طالبات نے تمباکو نوشی کی مذمت کی، ایسے فرد سے شادی سے انکار کر دیا جو تمباکو نوشی کا عادی ہو،سعودی اخبار

بدھ 26 دسمبر 2012 13:35

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔26دسمبر 2012ء ) سعودی عرب میں تمباکو نوشی کشیدہ عائلی تعلقات اور بالخصوص طلاق کا ایک بڑا سبب ہے، مدینہ منورہ سمیت کئی دوسرے شہروں میں سیکڑوں خواتین نے سگریٹ نوشی کرنے والے شوہروں سے چھٹکارا پانے کے لیے طلاق کی درخواستیں زیر التوا ہیں،گزشتہ ایک ماہ کے دوران صرف مدینہ منورہ میں ایسی درخواستوں کی تعداد 100 ہے۔

(جاری ہے)

سعودی اخبار کے مطابق سعودی عرب کی ایک سو خواتین نے جنرل کورٹ میں درخواستیں دیں کہ ان کی تمباکو نوشی میں مبتلا شوہروں سے جان چھڑائی جائے کیونکہ وہ مزید ان کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی ہیں۔سعودی اخبار مطابق خواتین بالخصوص شادی سے قبل لڑکیوں میں تمباکو نوشی کے بارے میں جتنے بھی سروے کیے گئے ہیں۔ان سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ملک میں ایسی خواتین کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو اپنے لیے تمباکو نوش شوہر کو پسند نہیں کرتیں۔

وہ اپنے لیے ایسے جیون ساتھی کی تلاش میں ہیں جو تمباکو نوشی کی لت سے پاک ہو۔عکاظ کے مطابق سعودی عرب کی مختلف جامعات میں طالبات سے یہ پوچھا گیا کہ وہ اپنے لیے کسی سگریٹ نوش شوہر کو پسند کریں گی؟ تو ان میں سے 40 فیصد نے تمباکو نوشی کی مذمت کی اور ایسے فرد سے شادی سے انکار کر دیا جو تمباکو نوشی کا عادی ہو۔

متعلقہ عنوان :