بھارت میں اجتماعی جنسی زیادتی کی شکار ہونے والی لڑکی کوگہری دماغی چوٹ آئی ہے،وہ موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے،سنگاپور کے ماوٴنٹ الزبتھ ہسپتال سے جاری بیان، مریضہ اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے، تشخیص سے پتہ چلا ہے کہ اسے دل کا دورہ پڑنے ،پھیپھڑوں اور جسم میں انفیکشن ہے،انہیں گہری دماغی چوٹ پہنچی ہے‘سنگاپور کے ماوٴنٹ الزبتھ ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو افسر کیلون لوہ کی گفتگو

جمعہ 28 دسمبر 2012 15:17

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔28دسمبر 2012ء ) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بارہ دن قبل اجتماعی جنسی زیادتی کی شکار ہونے والی لڑکی کی حالت بدستور نازک ہے اور انہیں لائف سپورٹ سسٹم پر رکھا جا رہا ہے،سنگاپور کے ماوٴنٹ الزبتھ ہسپتال نے کہا ہے کہ 23سالہ مریضہ کو گہری دماغی چوٹ آئی ہے اور وہ موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔

زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کو جمعرات کی صبح بھارت سے سنگاپور منتقل کیا گیا تھا۔اس سے قبل بھارت میں ان کے تین آپریشن کیے گئے تھے اور اب کہا جا رہا ہے کہ متاثرہ لڑکی کو اعضاء کی پیوندکاری کی ضرروت پڑ سکتی ہے۔گینگ ریپ کا یہ واقعہ سولہ دسمبر کی رات اس وقت پیش آیا تھا جب مذکورہ لڑکی اور اس کا دوست ایک چارٹرڈ بس میں سوار ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

اسی بس میں سوار کچھ افراد نے لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کی، پھر دونوں کو مارا پیٹا گیا اور خاتون سے جنسی زیادتی کی گئی۔

اس کے بعد دونوں کو چلتی بس سے باہر پھینک دیا گیا تھا۔اس واقعے کے خلاف دارالحکومت نئی دہلی سمیت بھارت کے متعدد شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں اور وزیراعظم سمیت حکومتی عہدیداروں نے ملک میں خواتین کے تحفظ کے لیے بہتر اقدامات کی یقین دہانی کروائی ہے۔پولیس نے اس گینگ ریپ کے مقدمے میں اب تک چھ افراد کو حراست میں لیا ہے۔اس واقعے کے بعد دہلی میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ پھوٹ پڑا تھا۔

سنگاپور کے ماوٴنٹ الزبتھ ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو افسر کیلون لوہ نے کہا ہے کہ ’مریضہ اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے۔ تشخیص سے پتہ چلا ہے کہ اسے دل کا دورہ پڑنے کے علاوہ مریض کے پھیپھڑوں اور جسم میں انفیکشن ہے اور انہیں گہری دماغی چوٹ پہنچی ہے۔‘ادھردہلی میں قومی ترقیاتی کونسل کی میٹنگ میں وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ خواتین کے تحفظ کا مسئلہ بہت اہم ہے اور اس کے لئے ایک کمیشن کا قیام کیا گیا ہے۔’جب تک خواتین کی حفاظت کو یقینی نہیں ہوتی تب تک سماج میں خواتین کے مثبت حصہ داری نہیں ہو سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :