پورے ملک میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ منصفانہ اور یکساں ہونی چاہئیے،پنجاب کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے لئے ہر فورم پر مدلل انداز میں آواز اٹھائی ، مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کیاگیا،ملک کی برآمدات متاثر ہونے سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہاہے،لوڈشیڈنگ کا مسئلہ خوش اسلوبی سے حل ہونا چاہیئے،عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے کئی ماہ تک ٹینٹ آفس میں شدید گرمی میں صحت کی پرواہ کئے بغیر دن رات کام کیا،وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف کی اپٹما کے وفد سے گفتگو

جمعہ 28 دسمبر 2012 22:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔28دسمبر۔ 2012ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ پورے ملک میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ منصفانہ اور یکساں ہونی چاہئیے۔ بجلی اور گیس کی غیرمنصفانہ تقسیم کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ مشترکہ مفادات کونسل میں پنجاب کے ساتھ بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے حوالے سے غیر منصفانہ سلوک پربھرپور آواز اٹھائی لیکن ابھی تک مشترکہ مفادات کونسل کے متفقہ فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

پنجاب کی صنعتوں کے لئے گیس کے بعد بجلی کی مکمل بندش سے لاکھوں مزدور بیروزگار ہورہے ہیں اور گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔ملک کی برآمدات متاثر ہونے سے معیشت کوناقابل تلافی نقصان پہنچ رہاہے۔ پنجاب اور اس کے عوام کو جائز حق ہر صورت ملنا چاہیے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو ماڈل ٹاؤن میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن ( اپٹما)کے چیئرمین احسن بشیر کی سربراہی میں نمائندہ وفد سے گفتگو کررہے تھے۔

ایم این اے پرویز ملک، معاون خصوصی خواجہ سلمان رفیق، سیکرٹری صنعت،سیکرٹری توانائی، اپٹما کے عہدیداران شہزاد علی خان،گوہر اعجاز، ایس ایم بشیر،ایس ایم تنویر، وشال منوں اور شیخ اکبر بھی اس موقع پرموجود تھے۔ ملاقات کے دوران پنجاب کی صنعتوں کو گیس اور بجلی کی مکمل بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف نے اپٹما کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے توانائی کا بحران روزبروز شدت اختیار کررہاہے۔

پانچ سال گزرنے کے باوجودتوانائی کے بحران کے حل کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ملک وسائل کی دولت سے مالامال ہے لیکن حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث آج گیس ہے نہ بجلی جس کے باعث ہرطرف اندھیروں کا راج ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) قومی یکجہتی اور ہم آہنگی پر یقین رکھتی ہے۔ ہمارا ہمیشہ سے یہ واضح موقف رہاہے کہ پورے ملک میں وسائل کی یکساں اور منصفانہ تقسیم ہونی چاہئیے اور اگر کوئی بحران درپیش ہوتو مشکلات بھی آپس میں بانٹنی چاہیئں۔

پنجاب نے ہمیشہ بڑے بھائی کا کردار بطریق احسن ادا کیا ہے اور کئی مواقع پر دیگر صوبوں کے لئے اپنے وسائل کی قربانی دی ہے۔ قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کے معاہدے کے موقع پر پنجاب نے ایثار اور بھائی چارے کی عظیم مثال قائم کرتے ہوئے بلوچستان کو اربوں روپے اپنے حصے سے دیئے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے صوبے کے عوام کا مقدمہ ہر فورم پر مدلل انداز میں پیش کیاہے۔

مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس اور توانائی کانفرنس میں اس بات پر اتفاق ہواتھا کہ ملک بھر میں بجلی کی یکساں لوڈشیڈنگ ہوگی اور پنجاب کے ساتھ ناانصافی کا ازالہ کیاجائے گا لیکن ان فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کیاگیا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ میں نے عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے کئی ماہ تک مینار پاکستان،دیگر مقامات اور صوبے کے مختلف اضلاع میں ٹینٹ آفس میں شدید گرمی میں صحت کی پرواہ کئے بغیردن رات کام کیا ۔

انہوں نے کہاکہ بجلی اور گیس کی غیر منصفانہ لوڈشیڈنگ کا معاملہ خوش اسلوبی اور افہام و تفہیم سے حل ہونا چاہئیے۔ملک کی معیشت میں پنجاب کا ایک اہم کردار ہے لیکن بجلی اور گیس کی بندش سے صنعتیں بند ہورہی ہیں جس سے لاکھوں مزدور بیروزگار ہورہے ہیں۔ایکسپورٹ متاثر ہورہی ہیں اور صنعتکاروں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔وزیراعلیٰ نے اپٹما کے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔اپٹما کے وفد نے وزیراعلیٰ کوصنعتوں کے لئے گیس اور بجلی کی مکمل بندش اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا۔