دسمبر2012ء کا آخری عشرہ خیبرپختونخوا اورکراچی پر بھاری گزرا،بشیر بلور سمیت درجنوں شہری دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے،پشاور ایئر پورٹ پر دہشت گرد حملہ،پولیو ورکر زاور لیوی اہلکاروں کا قتل

اتوار 30 دسمبر 2012 23:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔30دسمبر۔ 2012ء) دسمبر2012ء کا آخری عشرہ خیبرپختونخوا اورکراچی پر بھاری گزرا،اے این پی کے مرکزی رہنما بشیر بلور سمیت درجنوں شہری دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے،پشاور ایئر پورٹ پر دہشت گرد حملہ کے علاوہ پولیو ورکرزکی ٹارگٹ کلنگ اور پشاور سے 22لیوی اہلکاروں کواغوا کے بعد قتل کیاگیا۔تفصیلات کے مطابق دسمبر کے آخری عشرے میں بھی خیبرپختونخواہ میں دہشت گردی کا بازار گرم رہا ،پشاور ایئر پورٹ پر منظم حملے کے بعد پشاور میں پولیو رضاکاروں کو نشانہ بنایاگیا جس میں5خوتین سمیت 7افراد جاں بحق ہوئے جس کی وجہ سے اقوام متحدہ نے پولیو مہم معطل کرکے عملے کو واپس بلالیا۔

دہشت گردوں نے جمرود بازارمیں دھماکہ کیاجس میں21شہری جاں بحق جبکہ55زخمی ہوئے ۔

(جاری ہے)

22دسمبر کو پشاور میں ہی ایک اور کاروائی میں سینئرصوبائی وزیر نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما بشیر احمد بلور کو نشانہ بنایا جس میں بشیر بلور سمیت 9افراد جاں بحق ہوئے ۔25دسمبر کو کراچی میں خون کی ہولی کھیلی گئی جس میں19افراد لقمہ اجل بنے۔27دسمبر کو سینکڑوں دہشت گردوں نے پشاور میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کرکے 2اہلکاروں کو شہید اور22کواغواء کرلیا۔

29دسمبر کو دہشت گردوں نے اغواء شدہ خاصہ دارفورس کے 21اہلکاروں کو قتل کردیا جبکہ اسی دن کراچی میں بس میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں7افراد جاں بحق اور48زخمی ہوئے ہیں ۔مجموعی طورپر دسمبر کے آخری عشرے میں خیبرپختونخواہ اور کراچی میں لاقانونیت عروج پر رہی۔