سندھ میں خسرہ کی وبا بے قابو، 12 اور ماوٴں کی گود اجڑ گئی،210 بچے جاں بحق ہوگئے،عالمی ادارہ صحت، صوبے میں مجموعی طور پر خسرہ کے 7 ہزار 274 کیس رپورٹ ہوئے، یکم جنوری سے 9 جنوری تک خسرہ کے خلاف ہنگامی مہم شروع کر دی گئی، پاکستان میں 29 لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچاوٴ کے ٹیکے لگائے جائیں گے، حکومت سندھ کو خسرہ سے بچاوٴ کے 13 لاکھ انجکشن فراہم کر دئیے گئے ہیں ،عالمی ادارے کی رپورٹ

منگل 1 جنوری 2013 13:24

کراچی/کندھ کوٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 1جنوری2013ء ) سندھ بھر میں خسرہ کی وبا سے بچوں کی اموات کا سلسلہ نہ رک سکا اور منگل کو خسرہ نے 12 ماوٴں کی گود اجڑ گئی ‘ ہلاکتوں کی تعداد 300 سے زائد ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں خسرہ پر رپورٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں خسرہ سے اب تک 210بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔سندھ کے علاقے کندھکوٹ میں ہی منگل 8 بچے خسرے کی بھینٹ چڑھ گئے ،تنگوانی، گولیمار گاوں بخشو لولوئی سمیت دیگر اسپتالوں میں 8 بچے خسرہ کے موذی مرض کے باعث جان کی بازی ہار گئے۔

(جاری ہے)

شکارپور کے نواحی گاوٴں میاں صاحب میں خسرہ کے باعث ایک اور بچہ جاں بحق ہوا۔ شکار پور میں 20 دن میں اب تک 17 بچے جاں بحق ہوچکے ہیں۔ لاڑکانہ میں خسرہ کے باعث 3 مزید بچے جاں بحق ہوگئے۔دوسری عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں اب تک خسرہ سے 210 بچے جاں بحق ہوئے ہیں، صوبے میں مجموعی طور پر خسرہ کے 7 ہزار 274 کیس رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یکم جنوری سے 9 جنوری تک خسرہ کے خلاف ہنگامی مہم شروع کر دی گئی ہے، پاکستان میں 29 لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچاوٴ کے ٹیکے لگائے جائیں گے، حکومت سندھ کو خسرہ سے بچاوٴ کے 13 لاکھ انجکشن فراہم کر دئیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :