سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے آرمی ویلفیئر شوگر ملز کے بحال کئے گئے ملازمین کو ڈیوٹی جوائننگ دینے سے شوگر مل انتظامیہ کا انکار،بحال ملازمین نے آرمی شوگرمل سے بدین شہرتک احتجاجی مارچ ،بدین پریس کلب کے سامنے شوگر مل انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ، فوری عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرانے کامطالبہ

جمعرات 3 جنوری 2013 22:00

بدین(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔3جنوری۔ 2013ء) سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے آرمی ویلفیئر شوگر ملز کے بحال کئے گئے ملازمین کو ڈیوٹی جوائنگ دینے سے شوگر مل انتظامیہ کا انکار،بحال ملازمین نے آرمی شوگرمل سے بدین شہرتک احتجاجی مارچ کیا اور بدین پریس کلب کے سامنے شوگر مل انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے فوری عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرانے کامطالبہ کیا۔

سندھ ہائی کورت کراچی نے6دسمبر کو آرمی شوگرمل بدین کی لیبر کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کورد کرتے ہوئے لیبر کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے برطرف ملازمین کو بحال کرنے اور ان کے تمام بقایاجات کی ادائیگی کا حکم دیا۔واضح رہے کہ 2005ء میں آرمی ویلفیئر شوگر مل بدین نے70سے زائد مستقل اور دو سو سے زائد ملازمین کے برطرف کردیاتھا جس کے بعد ورکرز یونین اور برطرف ملازمین کی جانب سے بحالی کے لئے طویل جدوجہد کا سلسلہ جاری رہا اس دوران کئی بار ملازمین اور شوگر مل انتظامیہ میں تصادم ہنگامہ آرائی بھی ہوئی اور ایک دوسرے کے خلاف مقدمات بھی درج کردیئے گئے۔

(جاری ہے)

برطرف ملازمین میں سے19مستقل ملازمین اور76سیزنل ملازمین نے پہلے لیبر کورٹ اور پھر ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ دونوں عدالتوں کے فیصلے کے بعد آج بحال ملازمین آرمی شوگرمل ورکرز یونین کے صدر اقبال بریار اور سیکرٹری علی محمد شاہ کی قیادت میں جلوس کی شکل میں شوگرمل جوائنگ کے لئے پہنچے تو بحال ملازمین کو مل سے باہر روک لیاگیا اور آرمی شوگر مل انتظامیہ کے دوآفسران نے ملاقات کرکے ڈیوٹی جوائنگ جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ پوسٹ کے ذریعے ہمیں رپورٹ کریں۔

شوگر مل ملازمین نے شوگر مل انتظامیہ کے رویے کے خلاف آرمی شوگر مل سے بدین شہرتک احتجاجی مارچ کیااور پریس کلب بدین کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے فوری عدالتی فیصلے کا کی عملدرآمد کرانے کا مطالبہ کیافیصلے پر عمل درآمد نہ کرانے کی صورت میں آخری اور حتمی اقدام کا اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :