ملالہ یوسفزئی کے سر کا ایک اور آپریشن ہوگا،علاج کے دوران ملالہ کی صحت بہتر ہو رہی ہے ،برطانوی ڈاکٹرز

جمعہ 4 جنوری 2013 13:24

برمنگھم(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 4جنوری2013ء ) برطانوی ڈاکٹروں نے کہاہے کہ پاکستان میں طالبان کے حملے میں زخمی ہونے والی پندرہ سالہ ملالہ یوسفزئی کے سر کا ایک اور آپریشن کیا جائے گا۔برمنگھم کے ملکہ الزبتھ ہسپتال میں ملالہ کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے مطابق کارنیئل ری کنسٹرکشن سرجری رواں ماہ کے آخر یا فروری کے شروع میں ہوگی۔

گزشتہ سال اکتوبر میں جب 15 سالہ ملالا پر حملہ ہوا تو گولی ان کی بائیں آنکھ کے اوپر لگی اور دماغ کو چھو کر گزر گئی تھی۔ اس گولی کو ملالہ کو برطانیہ لے جانے سے پہلے پاکستان میں ہی نکال دیا گیا تھا۔ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈیو روسر نے کہا ہے کہ’علاج کے دوران ملالہ کی صحت بہتر ہو رہی ہے۔‘ انہوں نے بتایا کہ ’ملکہ الزبتھ ہسپتال کے ماہر ڈاکٹر برمنگھم چلڈرنز ہسپتال کے ساتھی ڈاکٹرز کی مدد سے ملالہ کا علاج کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

طالبان شدت پسندوں کے مطابق انہوں نے ملالہ کو اس لیے نشانہ بنایا کیونکہ وہ ’سیکولرازم‘ کو فروغ دے رہی تھیں۔ شدت پسندوں نے دھمکی دی تھی کہ وہ ملالہ کو پھر سے نشانہ بنائیں گے۔ملالہ یوسفزئی پرحملے کے بعد طالبان کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس حملے کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیا ہے۔ادھر حکومت پاکستان نے ملالہ یوسفزئی کے والد ضیا الدین یوسفزئی کو برمنگھم میں پاکستانی قونصلیٹ میں تعلیم کا اتاشی مقرر کیا ہے۔

ملالہ یوسفزئی کے والد کا مینگورہ میں اپنا سکول ہے جہاں ان کی اپنی بیٹی بھی زیر تعلیم تھی۔ملالہ کو حال ہی میں سنہ دو ہزار بارہ کا عالمی ٹپریری ایوارڈ برائے امن دیا گیا ہے۔پاکستان کے دفترِ خارجہ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ملالہ کو آئرلینڈ کا یہ ایوارڈ تمام بچوں کے لیے تعلیم کے حق کے لیے آواز بلند کرنے اور ان کے حوصلے کی وجہ سے دیا گیا ہے۔سنہ دو ہزار سات میں پاکستان کی سابق وزیرِاعظم بینظیر بھٹو نے بھی ٹپریری ایوارڈ جیتا تھا۔

متعلقہ عنوان :