پنجاب بھر میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری،مریض علاج کیلئے دربدر، محکمہ صحت نے علاج کی سہولیات جزوی طور پر بحال کردی، ڈیوٹی سے غیر حاضر ڈاکٹرز کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کئے گئے

جمعہ 4 جنوری 2013 16:07

لاہور/ملتان/گوجرانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 4جنوری2013ء ) پنجاب کے اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن کی ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف ہڑتال جمعہ کو تیسرے روز بھی جاری رہی تاہم محکمہ صحت نے علاج کی سہولیات جزوی طور پر بحال کردی۔ ڈیوٹی سے غیر حاضر ڈاکٹرز کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کئے گئے۔لاہور، ملتان اور گوجرانوالہ سمیت صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن کی ہڑتال کے باعث ان ڈور ، آؤٹ ڈور اور آپریشن تھیٹرز بند ہونے سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

لاہور سمیت پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کے آوٴٹ ڈور اور ان ڈوز میں علاج کی سہولیات شروع ہوگئی ہیں۔ حکومت کی جانب سے ڈیوٹی پر آنے والے ڈاکٹرز کو تحفظ دینے کیلئے ہسپتالوں میں پولیس تعینات کر دی گئی ۔

(جاری ہے)

ہسپتالوں میں علاج معالجہ تو شروع ہو گیا ہے مگر ڈاکٹروں کی کمی کا مسئلہ مریضوں کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔حکومت نے طبی عملے کو ڈیوٹی کا پابند بنانے کیلئے تمام سرکاری ہسپتالوں میں لازمی سروس ایکٹ نافذ کررکھا ہے اور ڈیوٹی سے غیر اظہار رہنے والے ڈاکٹرز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کئے گئے ۔

ادھر گوجرانوالہ میں ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن کے صدر کاشف بلال اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاریوں کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال ملتان میں بھی جاری رہی۔ ملتان کے سرکاری اسپتالوں میں آنے والے مریض ایک بار پھر سے ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث در بدر کی ٹھوکریں کھاتے رہے۔ نشتر ، چلڈرن ، انسٹیویٹ آف کارڈیالوجی ، سول اور فاطمہ جناح وویمن اسپتالوں کے ان ڈور ، آؤٹ ڈور اور آپریشن تھیٹرز میں ہڑتال کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہا ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کہ گوجرانوالہ میں سینئرز ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ینگ ڈاکٹرز کو فوری رہا کیا جائے ان پر درج مقدمات کو واپس لئے جائے تو وہ اپنی سروسز دوبارہ بحال کریں گے۔

گوجرانوالہ میں ڈاکٹروں کی گرفتاری کیخلاف ہڑتال کے باعث مریض تڑپتے رہے۔ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی قلت کی وجہ سے کئی آپریشنزبھی ملتوی کردئیے گئے ۔گوجرانولہ میں نشتر ہسپتال کے آوٹ ڈور میں ینگ ڈاکٹرز نے کام کا بائیکاٹ کیا جس کے باعث دور دراز سے آئے مریض بغیر علاج کرائے ہی گھروں کو لوٹ گئے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ساتھی ڈاکٹروں کی رہائی تک کام کا بائیکاٹ کیا جائے گا جبکہ مریض نا کردا گناہوں کی سزا کاٹ رہے ہیں اور نام نہاد مسیحاوں کے رحم و کرم پر ہیں۔

متعلقہ عنوان :