سندھ میں خسرہ کے مرض سے 210 بچے جاں بچے جاں بحق ہوچکے ہیں ، سندھ کے آنوا اضلاع میں خسرہ کا وائرس زیادہ ہے،سندھ کے صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر صغیر احمد کی صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 5 جنوری 2013 23:57

میرپورماتھیلو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔5جنوری۔ 2013ء) سندھ کے صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا ہے کہ سندھ میں خسرہ کے وبائی مرض سے 210 بچے جاں بچے جاں بحق ہوچکے ہیں ، سندھ کے آنوا اضلاع میں خسرہ کا وائرس زیادہ ہے ، وہ کھولکی میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ابتک 24لاکھ54ہزاربچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا چکے ہیں جبکہ سندھ بھر میں دو کروڑ34لاکھ بچوں کو ٹیکے لگانے کا پروگرام ہے ۔

(جاری ہے)

ریونیو اور ڈبلیو ایچ او کے اعداد مختلف ہیں جس کے لئے جان بحق ہونے والے بچوں سے متعلق صحیح تفصیلات نہیں مل رہ ہیں جن کو مکمل کیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی پی ایچ آئی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے 95فیصد کارکن دیئے گئے ہیں اور اس سلسلے میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو وٹامن اے کے کیپسول پلانے کا بھی پروگرام ہے تاکہ بچوں میں قوت مدافعت زیادہ ہوسکے ۔ انہوں نے بتایا کہ جان بحق بچوں سے متعلق تمام اپوزیشن طلب کی گئیں ہیں تاکہ اموات کے اصل اسباب معلوم ہوسکیں ۔

متعلقہ عنوان :