محکمہ صحت کی غفلت کے باعث خسرہ پر قابو نہ پایا جاسکا، سندھ میں مزید 12بچے جاں بحق،ملک بھر میں تعداد 327 ہوگئی،محکمہ صحت کی صرف صوبہ سندھ میں ڈھائی سو ہلاکتوں کی تصدیق
منگل 8 جنوری 2013 23:02
(جاری ہے)
خیر پور میں 35 بچے دنیا سے رخصت ہوگئے۔
لاڑکانہ اور ٹھل میں آٹھ ، آٹھ بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ نوشہرو فیروز، جیکب آباد، حیدر آباد، دادو اور نواب شاہ میں بھی 12 بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔ خسرے کی وبا نے بلوچستان کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ پشین میں تین جبکہ قلعہ سیف اللہ میں دو بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔ مہمند ایجنسی کے علاقوں سلطان خیل اورغازی کور میں بھی ایک ہفتے کے دوران 2 بچے جاں بحق ہوئے۔ پنگریو، جامشورو، مورو، ٹھٹھہ کے علاوہ پنجاب کے علاقے چنی گوٹھ میں بھی ایک، ایک بچہ اس موذی مرض کی نذر ہوگیا ہے۔ ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر امداد اللہ صدیقی کے مطابق سندھ میں خسرہ سے جاں بحق ہونیوالے بچوں کی تعداد250 ہو گئی۔ صرف کراچی میں سولہ بچے خسرے کے باعث جاں بحق ہوئے۔محکمہ صحت کی جانب سے سرکاری اسپتالوں کے لیے ویکسینز بھیجی گئی ہیں۔ تاہم پھر بھی صورتحال کنٹرول سے باہر ہے ، اسپتال خسرہ سے متاثرہ بچوں سے بھرے پڑے ہیں ہر خاندان کا کوئی نہ کوئی بچہ مرض میں مبتلا ہے علاج معالجے کا مربوط نظام نظر نہیں آرہا لوگ راہداریوں میں بیٹھے علاج معالجہ کرانے پر مجبور ہیں۔مزید اہم خبریں
-
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیلِ نو کر دی
-
شانگلہ حملے کے اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، وفاقی وزیرداخلہ کی چینی سفارت خانے کے دورے کے موقع پر گفتگو
-
آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے اسٹاف لیول معاہدہ جون تک کرنا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
-
اپریل کو سندھ بھر میں عام تعطیل کا اعلان
-
فرانس: بالوں سے متعلق امتیازی سلوک ختم کرنے کا نیا قانون
-
امریکی سفیرکی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پروضاحت
-
کیا جرمنی شام کی اسد حکومت کی بالواسطہ مالی مدد کر رہا ہے؟
-
بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ منظر عام پر آگئی
-
وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی،وزیرخزانہ کی جگہ وزیرخارجہ کونسل میں شامل
-
اللہ کو حاضر ناظرجان کر کہتا ہوں کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی ،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
-
علیمہ خان نے نواز شریف کو پانامہ کیس میں اقامہ پر سزا دینا غلطی قرار دیدیا
-
پاکستان: بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے کی تجویز زیر غور ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.