رحمن ملک نے طاہرالقادری کے طالبان کے حملے کے خطرے سے نہ ڈرنے پرسانپوں سے ڈراناشروع کردیا، سانپوں کاخطرہ ہے ، حالیہ دنوں میں اسلام آبادکے ہسپتالوں میں سانپوں کے کاٹنے کے بہت سے کیس لائے گئے ،وزیرداخلہ کادعویٰ، سردی میں کبھی سانپ بل سے باہرہی نہیں نکلتا ،سپیروں کاموقف،کسی ہسپتال میں سانپ کے کاٹنے کے کوئی کیس نہیں آیا ،طبی ذرائع

منگل 8 جنوری 2013 23:03

کراچی/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔8جنوری۔2013ء) وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کے لانگ مارچ کوروکنے کیلئے طالبان سے ڈرانے کی کوشش ناکام ہونے کے بعدانہیں سانپوں سے ڈراناشروع کردیااوردعویٰ کیاہے کہ لانگ مارچ کے شرکاء موسم کی خرابی کے باعث مشکلات کاسامناہونے کے ساتھ سا تھ سانپوں کابھی خطرہ ہے، حالیہ دنوں میں اسلام آبادکے ہسپتالوں میں سانپوں کے کاٹنے کے بہت سے کیس لائے گئے ادھرسپیروں کے مطابق شدیدسردی میں سانپ اپنے بل سے باہرہی نہیں نکلتا ۔

منگل کوکراچی ائیرپورٹ پرمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہاکہ موسم کی خرابی کے باعث لانگ مارچ کے شرکاء کومشکلات کاسامناہوسکتاہے جبکہ سانپوں کابھی خطرہ ہے جس کیلئے ایمولینسزکاانتظام کرلیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ حالیہ دنوں میں اسلام آبادکے ہسپتالوں میں سانپوں کے کاٹنے کے بہت سے کیس لائے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ کے شرکاء کوپیش آنے والی ان مشکلات کے مدنظربہت سی ایمبولینسز کابندوبست کیاجارہاہے ۔

دوسری جانب سپیروں کے مطابق شدیدسردی میں سانپ اپنے بل سے باہرہی نہیں نکلتا جبکہ طبی ذرائع کے مطابق ان دنوں اسلام آبادکے کسی ہسپتال سانپ کے کاٹنے کاکوئی کیس نہیں آیا۔علاوہ ازیں یہ انتہائی دلچسپ حقیقت بھی سامنے آئی ہے کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ خواجہ صدیق اکبر”سانپوں والی سرکار“ کے نام سے مشہورہیں اورانہوں نے اپنے گھرمیں بہت سے سانپ پال رکھے ہیں چنانچہ یہ امکان بھی ظاہرکیاجارہاہے کہ شایدرحمن ملک کااشارہ سیکرٹری داخلہ کے سانپوں کی طرف ہی تھا ۔

واضح رہے کہ رحمن ملک نے اس سے پہلے دعویٰ کیاتھاکہ طالبان نے لانگ مارچ کے موقع پرحملوں کی دھمکی دی ہے تاہم طالبان نے اس کی سختی سے تردیدکردی اورطاہرالقادری نے بھی رحمن ملک کے دعوے کے بجائے طالبان کے بیان کوقابل اعتمادقراردیاہے