خسرے کی وباء سے سندھ اور پنجاب میں مزید 9 بچے جاں بحق، تعداد 341 ہوگئی، 2012 ء میں 14 ہزار 8 سو، رواں سال3 سو بچے خسرہ سے جاں بحق ہوچکے ہیں،عالمی ادارہ صحت کی پاکستان میں خسرے پر تازہ رپورٹ

بدھ 9 جنوری 2013 18:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔9جنوری۔2013ء) خسرہ کی وباء کے باعث بدھ کو سندھ اور پنجاب میں مزید 9بچے جاں بحق ہوگئے جس کے بعد موذی مرض سے جاں بحق بچوں کی تعداد 341 ہوگئی ۔دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں خسرے پر تازہ رپورٹ جاری کردی،جس کے مطابق 2012 ء میں 14 ہزار 8 سو جبکہ رواں سال3 سو بچے خسرہ کی وجہ سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ڈیرہ غازی خان کے علاقے وہووا میں 4، میرپور ماتھیلو میں 2 جبکہ کندھکوٹ میں مزید 3 بچے خسرہ کی وباء سے موت کے آغوش میں چلے گئے۔اندرون سندھ پھوٹنے والی خسرے کی وباء اب ملک کے چاروں کونوں میں پھیل چکی ہے۔ڈیرہ غازی خان کے نواحی علاقے وہوا میں خسرہ کے باعث 4 بچے جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ متعدد بچے موذی مرض میں مبتلا ہیں۔

(جاری ہے)

ویکسین کی عدم دستیابی کے باعث مزید اموات ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

سندھ بھر میں سب سے زیادہ اموات کندھکوٹ میں ہوئیں ہیں جہاں 3 اور بچے دم توڑ گئے۔یہاں اب تک 128بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ سکھر میں 74 ،خیر پور میں 35، گھوٹکی میں 31 جبکہ شکار پورمیں مرنیوالے بچوں کی تعداد 24 ہوچکی ہے۔لاڑکانہ اور ٹھل میں آٹھ ، آٹھ بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔میرپور ماتھیلو میں بھی بدھ کو 2 بچے خسرے کی نذر ہوگئے۔نوشہرو فیروز ، جیکب آباد، حیدر آباد ،دادو اور نواب شاہ میں بھی 12بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔

خسرے کی وبا نے بلوچستان کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔پشین میں تین جبکہ قلعہ سیف اللہ میں دو بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔ مہمند ایجنسی کے علاقوں سلطان خیل اورغازی کور میں بھی ایک ہفتے کے دوران 2بچے جاں بحق ہوئے۔ پنگریو، جامشورو، مورو، ٹھٹھہ، کے علاوہ پنجاب کے علاقے چنی گوٹھ میں بھی ایک، ایک بچہ اس موذی مرض کی نذر ہوگیا۔ادھر عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں خسرے پر تازہ رپورٹ جاری کردی،جس کے مطابق سال 2012 میں 14 ہزار 8 سو بچے خسرے کا شکار جبکہ 3 سو بچے خسرہ کی وجہ سے جاں بحق ہوئے۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ 210 بچے سندھ میں خسرے کی وجہ سے جاں بحق ہوئے، سندھ میں سال بھر میں 7 ہزار 2 سو بچوں کو خسرے کا مرض لاحق ہوا۔ خیرپختونخوا میں 3 ہزار 5 سو، بلوچستان میں 1 ہزار 8 سو بچے خسرے کا شکار ہوئے۔ پنجاب میں 13 سو، اسلام آباد میں 57 بچے خسرے کا شکار ہوئے۔ عالمی ادارہ صحت کے حکام کے مطابق بلوچستان میں 26، خیبرپختونخوا میں 38 بچوں کی اموات کا جائزہ لیا جارہا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب میں خسرے کی وجہ سے صرف ایک بچہ جان بحق ہوا۔

متعلقہ عنوان :