اقتصادی رابطہ کمیٹی (کل) 250ایم ایم سی ایف ڈی ایل پی جی درآمد کر کے دو گیس کمپنیوں کے سسٹم میں شامل کرنے کی منظوری دیگی ،اس سے گیس کی قیمتوں میں 9.9فیصد اضافہ ہو جائیگا ،ماہانہ بنیادوں پر گیس کی قیمتوں میں ردوبدل کی تجویز منظور کیے جانے کا امکان ، شوگر ملوں کو زیادہ سے زیادہ چینی برآمد کرنے پر وفاقی ایکسائز ڈیوٹی میں 3فیصد کمی کی تجویز ،این آئی ٹی ختم کرنے اورتوانائی بحران و میگامنصوبوں پر جاری کاموں کی رفتار کا جائزہ لیا جائیگا

بدھ 9 جنوری 2013 21:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔9جنوری۔2013ء) اقتصادی رابطہ کمیٹی (کل) جمعرات کو 250ایم ایم سی ایف ڈی ایل پی جی درآمد کر کے دو گیس کمپنیوں کے سسٹم میں شامل کرنے کی منظوری دے گی جس سے گیس کی قیمتوں میں 9.9فیصد اضافہ ہو جائیگا اور ماہانہ بنیادوں پر گیس کی قیمتوں میں ردوبدل کی تجویز منظور کیے جانے کا امکان ہے جبکہ شوگر ملوں کو زیادہ سے زیادہ چینی برآمد کرنے پر وفاقی ایکسائز ڈیوٹی میں 3فیصد کمی کی تجویز کا بھی جائزہ لیا جائیگا ،اجلاس میں این آئی ٹی کو ختم کرنے جبکہ توانائی بحران اور میگامنصوبوں پر جاری کاموں کی رفتار کا جائزہ لیا جائیگا ، تفصیلات کے مطابق اقتصادری رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل جمعرات کو وزیر خزانہ ڈاکٹر عبداحفیظ شیخ کی زیر صدارت ہو گا جس میں ایل پی جی (ائر مکس) کے منصوبے کی منظوری دی جائیگی جس کے تحت 250ایم ایم سی ایف ڈی گیس درآمد کرکے سوئی سدرن و سوئی نادرن کے سسٹم میں شامل کی جائیگی مذکورہ ایل پی جی امریکی کمپنی ڈی بی ایس سے خریدی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

سرکاری ذرائع کے مطابق جو گیس سسٹم میں شامل کی جائیگی اس کا مقصد توانائی بحران کو کم کرنا ہے اور بجلی کی پیداواری کمپنیوں کو بلا تعطل گیس فراہم کیے جانے کا امکان ہے ۔سسٹم میں شامل کی جانے والی گیس سی این جی سیکٹر اور ایل این جی کو فراہم نہیں کی جائیگی ۔ذرائع کے مطابق اس منصوبے کی منظوری کی صورت میں گیس کی قیمتوں میں 9.9فیصد اضافہ ہو جائیگا اور کمرشل کے علاوہ گھریلو صارفیں پر بھی مالی بوجھ پڑے گا۔

اوگرا کے آرڈننس میں بھی بعض ترامیم زیر غور آئیں گئیں ،ذرائع کے مطابق نئے منصوبے کے تحت وزارت پیٹرولیم یہ کو شش کر رہی ہے کہ عالمی سطح کے تحت ماہانہ بنیادوں پر گیس کی قیمتیں مقرر کی جائیگی،جبکہ سپریم کورٹ حالیہ فیصلے میں قیمتوں کے ردوبدل کا وقت چھ ماہ مقرر کیا ہے ۔ای سی سی کے اجلاس میں توانائی بحران کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا جائیگا اور بحران کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائینگے اجلاس میں پی ایس ڈی پی فنڈز کے تحت میگا پراجیکٹس پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔