جیکب آباد، خسرہ نے ایک ہفتہ کے اندر 17ماوٴں کی گودیں اجاڑ دیں،سینکڑوں بچے مبتلا،حکومت سندھ کے دعوے دھرے رہ گئے،سماجی تنظیموں کا احتجاج،صوبائی وزیر صحت کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

پیر 14 جنوری 2013 19:35

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔14جنوری۔2013ء) جیکب آباد میں خسرہ نے ایک ہفتہ کے اندر 17ماوٴں کی گودیں اجاڑ دی،سینکڑوں بچے مبتلا،حکومت سندھ کے دعوے دھرے رہ گئے،سماجی تنظیموں کا احتجاج،صوبائی وزیر صحت کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ۔

(جاری ہے)

جیکب آبادضلع میں گذشتہ ایک ہفتہ کے اندر خسرہ کی وباء کے باعث 17معصوم بچے جاں بحق ہوگئے ہیں،جبکہ سینکڑوں بچے خسرہ میں مبتلا ہوکر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں،حکومت سندھ کی جانب سے خسرہ کے مرض کی روک تھام کے لیے کوئی موثر اقدامات نہیں کئے گئے ہیں ،جیکب آباد ضلع کے کئی دیہی علاقوں میں محکمہ صحت کی ٹیمیں نہیں پہنچی ہے جس کے باعث کئی بچے خسرے کی بچاوٴ کے ٹیکے سے محروم ہیں ،ضلع بھر میں خسرہ کی وباء کے باعث ہلاک ہونے والے بچوں میں 1سالہ امتیاز ولد سبحان لاشاری ،قصبہ واحد بخش جکھرانی میں 5سالہ اربیلی دختر منٹھار جکھرانی،قصبہ گل خان بنگلانی میں 5سالہ کریم بخش بنگلانی، قصبہ عبدالقادر کھوسو میں 2سالہ ہوران خاتون، قصبہ مٹھو سرکی میں اقراء سرکی،قصبہ سچل سرکی میں 1سالہ شائستہ دختر منظور احمد سرکی، قصبہ دھنی بخش کنرانی میں 2سالہ کوثر ،قصبہ بچل برڑو میں 9سالہ قربان ولد خان محمد برڑو،قصبہ نظام الدین میں 1سالہ گل زادی دختر دادن بہرانی،قصبہ باہو کھوسو میں 4سالہ نصیب اللہ ولد یار علی مرہٹو،قصبہ آچر لوہر میں 4سالہ تہمینہ ،قصبہ کجلو ڈہانی میں 3سالہ فوزیہ ،قصبہ لوہر میں 4سالہ غلام محمد سمیت دیگر شامل ہیں،ضلع بھر میں خسرہ کی وباء کی وجہ سے بچوں کی ہلاکت پر جیکب آباد کی سیاسی اور سماجی تنظیموں کے رہنماوٴں جے یو آئی کے ڈاکٹر اے جی انصاری، سی ڈی ایف کے جان اوڈھانو، ترقی پسند پارٹی کے علی محمد لاشاری، پی پی شہید بھٹو کے ندیم قریشی اور دیگر نے سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کی نااہلی کی وجہ سے خسرہ کی وباء کے باعث درجنوں بچے جاں بحق ہوگئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ بچوں کی ہلاکت کا مقدمہ صوبائی وزیر صحت کے خلاف درج کیا جائے، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس واقع کا از خود نوٹس لے کر ملوث حکام کے خلاف کاورائی کریں۔

متعلقہ عنوان :