بدین سمیت دیگر شہروں میں وبائی امراض پھیلنے کے باعث سینکڑوں ایکڑ پر کاشت فصلیں تباہ، زرعی ادویات استعمال کرنے سے فائدہ ہونے کی بجائے فصلیں مزید خراب ہو کرتباہ ہوجاتی ہیں، کاشتکار

بدھ 23 جنوری 2013 16:42

بدین (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 23جنوری 2013ء) بدین ضلع سمیت گولا ڑچی، ٹنڈو باگو ، تلہار ، ماتلی ، کڑیو گھنور، کٹھن، ٹنڈو غلام علی ودیگر چھوٹے چھوٹے شہروں میں کاشت کی گئی فصلوں میں وبائی امراض پھیلنے کے باعث سینکڑوں ایکڑوں پر کاشت سوکھ کر تباہ ہورہی ہے ، تباہ ہونے والی فصلوں کے بچانے کے لئے زرعی ادویات استعمال کرتے ہیں تو فائدہ ہونے کی بجائے فصلیں مزید خراب ہو کرتباہ ہوجاتی ہیں ، جب محکمہ زراعت یا فیلڈوسٹاف سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہاں پر کوئی اسٹاف موجود نہیں ہوتا ہے ، اسی سلسلہ میں رابطہ کرنے پر کاشتکاروں نے بتایا کہ ہماری سینکڑوں ایکٹر پر کاشت کی گئی ٹماٹر ، گنے ، کپاس، سمیت دیگر فصلوں میں وائرس پھیلنے کے سبب تباہ ہونے لگی جب ہم نے اپنی فصلوں کو بچانے کیلئے زرعی ادویات کا استعمال کرتے ہیں تو الٹا فائدہ ہونے کی بجائے ہماری فصلیں مزید خراب ہورہی ہیں ۔

(جاری ہے)

جب بھی اس سلسلے میں محکمہ زراعت کے افسران سے مشورہ حاصل کے لئے ان سے رابطہ کرتے ہیں یا ان کے دفتروں میں جاتے ہیں تو وہاں کوئی موجود نہیں ہوتا۔ وہاں سے ہمیں جواب ملتا ہے کہ حیدرآباد میں ڈی جی آفس کے اجلاس میں شرکت کے لئے گئے ہوئے ہیں جبکہ دوسری طرف ہم زرعی ادویات کے ڈیلروں کے ایمان پر زرعی ادویات خرید کراستعمال کرتے ہیں تو الٹا نقصان ہوتا ہے اور فصلیں مزید خراب ہوجاتی ہیں ۔

محکمہ زراعت کی ناقص کارکردگی کے خلاف مسیرونی، کٹاھن ، لواری شریف کٹریو گھنوا اور دیگر شہروں میں دو نمبر کی زرعی ادویات کے فروخت کے خلاف کاشتکاروں نے احتجاجی ریلیاں بھی نکالی، ریلیوں کے شرکاء نے صوبائی وزیرزراعت ، صوبائی سیکرٹری زراعت اور ڈائریکٹر جنرل محکمہ زراعت سے اپیل کی ہے کہ بدین ضلع مٰں فروخت ہونے والی زرعی ادویات کے سیمپل لیکر لیبارٹری میں ٹیسٹ کروائے جائیں اور دو نمبر ادویات فروخت کرنے والے ڈیلروں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور دو نمبر کی زرعی ادویات فروخت میں شامل محکمہ زراعت کے افسران کے خلاف محکماتی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

متعلقہ عنوان :