کرپشن،لوڈشیڈنگ اور بر ے طرز حکمرانی کے ڈینگیوں سے نجات کیلئے ڈینگی مکاؤ مہم والا جذبہ اپناناہوگا، مرثیے،تقاریر اوراشعار کے ذریعے مداری پن سے ملک و قوم کی تقدیر نہیں بدلی جاسکتی ،زرباباچالیس چوروں کی لوٹ مار نے ملک کوتباہی کے دہانے پر لاکھڑاکیا،کرپشن میں سیاستدان، جرنیل اور اشرافیہ ملوث رہی ہے،اغیار کی امداد ترک کرکے اپنے وسائل پر انحصار کرنے کی پالیسی اپناناہوگی،وزیراعلیٰ شہبازشریف کا انسداد ڈینگی مہم کے حوالے سے سیمینار سے خطاب

بدھ 23 جنوری 2013 21:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔23جنوری۔2013ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ کرپشن، غربت،لوڈشیڈنگ،دہشت گردی، بری طرز حکمرانی ، ملاوٹ اور نااہلی کے ڈینگیوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ سال 2011 میں پنجاب کو تاریخ میں ڈینگی کی بدترین وباء کا سامنا تھا۔ سیاستدانوں، اداروں کے سربراہان، ڈاکٹروں، نرسوں، پیرامیڈیکل سٹاف اور معاشرے کے تمام طبقات نے مل کر جس جذبے کے ساتھ اس وباء کا مقابلہ کیا، اسی جذبے سے ملک کو درپیش دیگر تمام ڈینگیوں کو شکست فاش دی جاسکتی ہے۔

حسینیت اور یزیدیت کی مثالیں دیکر ، مرثیے ، تقاریر ،اشعار پڑھ کر اور مداری پن سے ملک و قوم کی تقدیر نہیں بدلی جاسکتی۔ تاریخ کا دھارا بدلنے کے لئے اخلاص اور سخت جد وجہد کی ضرورت ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

محنت،دیانت اورامانت کو شعار بناکر ملک کو صحیح معنوں میں قائد اور اقبال کا پاکستان بنایاجاسکتاہے۔اغیار کی امداد اور بھیک سے کبھی ملک ترقی نہیں کرتے، ہمیں کشکول گدائی توڑ کر اپنے وسائل پر انحصار کرتے ہوئے آگے بڑھناہے۔

وہ بدھ کویہاں مقامی ہوٹل میں لاہور سٹیزن کمیونٹی فورم کے زیر اہتمام انسداد ڈینگی مہم کے حوالے سے \"شکریہ شہبازشریف\"سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ معاون خصوصی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق ،چیئرمین لاہور سٹیزن کمیونٹی فورم میاں طاہر جاویداورسابق ممبر برطانوی پارلیمنٹ چوہدری محمد سرور نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔سیمینار میں اراکین اسمبلی،لاہور سٹیزن کمیونٹی فورم کے عہدیداران وا راکین اور معاشرے کے تمام طقبات سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سال 2011ء میں پنجاب کو تاریخ کی ڈینگی کی بدترین وباکاسامنا کرنا پڑا۔ اس وبا سے 21ہزار افراد متاثر ہوئے اور 300سے زائد افراد لقمہ اجل بنے۔اراکین اسمبلی، سرکاری محکموں کے سربراہان و اہلکاران ، سینئر ڈاکٹروں، نرسوں، پیرامیڈیکل سٹاف،طلبا، سول سوسائٹی کے ممبران،تاجروں، صنعتکاروں اور معاشرے کے دیگر تمام طبقات نے ڈینگی کے خاتمے کی مہم میں صدق دل سے حصہ لیا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور تمام اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے ہم پنجاب سے ڈینگی کے خاتمے میں کامیاب ہوئے جس پر قوم اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہے اور دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ ڈینگی کے خاتمے کی مہم میں حصہ لینے والوں کی عزت و احترام میں اضافہ کرے ،انہیں زندگی اور صحت عطا کرے تاکہ وہ پہلے سے بڑھ کر دکھی انسانیت کی خدمت کا فریضہ سرانجام دے سکیں۔

انہوں نے کہاکہ ڈینگی کی وبا ہمارے لئے ایک بہت بڑا چیلنج تھی کیونکہ ہمیں اس کے بارے میں زیادہ آگاہی بھی نہ تھی۔ ڈینگی کی وبا پھوٹنے پر پوری صوبائی مشینری حرکت میں آئی اور ڈینکی کے خاتمے کے لئے جت گئی۔ ہندوستان سے سپرے اور ادویات افسران کو بھجوا کر منگوائی گئیں۔ چین،جرمنی اور یورپ سے بلڈٹیسٹ مشینیں بذریعہ ہوائی جہاز منگوائی گئیں اور ہسپتالوں میں متاثرین کے علاج کے لئے انتہائی نگہداشت کے یونٹ قائم کئے گئے۔

سری لنکا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ سے ماہرین کی ٹیمیں بلوائی گئیں اور سب کی مشترکہ کاوشوں سے ڈینگی کے خلاف جہاد کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ سری لنکا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ جیسے ممالک میں سالوں سے ڈینگی کی وبا موجود ہے۔ ہرسال وہاں ہزاروں افراد متاثر ہورہے ہیں اور قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں۔خدا کا شکر ہے کہ ہم نے اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس ڈینگی کی وباء پر دن رات کی محنت سے ایک سال کی قلیل مدت میں ہی قابو پالیا۔

جس پر اراکین اسمبلی ، متعلقہ اداروں کے سربراہان و اہلکاران اور اس مہم میں حصہ لینے والے معاشرے کے تمام طبقات مبارکباد کے مستحق ہیں۔وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں کرپشن کا ڈینگی ایک مرض کی شکل اختیار کرگیاہے۔قومی وسائل کی لوٹ مار میں سیاستدان، جرنیل اور اشرافیہ ملوث رہی ہے ۔ اسلام آباد کے زربابااور چالیس چوروں نے قومی وسائل کی لوٹ مار مچا رکھی ہے۔

خراب طرزحکمرانی ،غربت،مہنگائی اور توانائی کے بحران نے عوام کی زندگیاں اجیرن بنادی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس جذبے سے ڈینگی کے مرض کو مل کر ناکوں چنے چبوائے گئے تھے اسی جذبے کو اپناکرملک کو مسائل اور مشکلات سے نکالنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ برس ملک کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا تھا۔ میں اور میرے ساتھی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے دفاتر سے نکل کر شدید گرمی میں ٹینٹوں میں اپنے سرکاری امور انجام دے رہے تھے۔

سیلاب،زلزلوں اور ڈینگی جیسی قدرتی آفات میں قوم کو مشکلات میں چھوڑ کر غیرملکی برفانی فضاؤں کا لطف اٹھانے والے آج کس منہ سے عوام کی تقدیر بدلنے ،کرپشن کے خاتمے اور انقلاب کے نعرے لگارہے ہیں۔قوم کی تقدیر بدلنے کے لئے محنت،اخلاص،ایثار اور دیانت کی ضرورت ہوتی ہے۔صرف نعروں ، تقریروں اور شعبدہ بازیوں سے ملک و قوم کی حالت نہیں بدلی جاسکتی۔

انہوں نے کہاکہ میرا ایمان ہے کہ اگر ہم محنت اور جدوجہد کے ذریعے ڈینگی کی وبا کا خاتمہ کرسکتے ہیں تو پاکستان کو دیگر تمام قسم کے ڈینگیوں سے بھی نجات دلائی جاسکتی ہے۔پاکستان کو آج ایک بھکاری ملک بنادیاگیاہے۔ حکمران کشکول گدائی اٹھا کر ملک ملک امداد اور بھیک کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ اغیار معصوم پاکستانیوں کے خون میں چند ٹکڑے بھگو کرحقارت سے جھولی میں پھینک دیتے ہیں اور ہمیں ناجائز احکامات دیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان بھکاری پن کے لئے نہیں بناتھا بلکہ قائد نے یہ وطن پوری دنیا میں جھنڈے گاڑنے کے لئے بنایاتھا اور لاکھوں مسلمانوں نے پاک وطن کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ دیاتھا۔وقت آگیاہے کہ اغیار کی ایسی امداد کو ترک کیاجائے جس سے ہماری خودمختاری پر آنچ آتی ہو۔اگر ہم امانت دیانت اور محنت کو شعار بنا لیں تو پھر ہمیں ملک و قوم کی حالت بدلنے کے لئے دہائیوں کا انتظار نہیں کرناپڑے گا۔

وزیراعلیٰ محمدشہبازشریف نے ڈینگی مکاؤ مہم میں شاندار کارکردگی دکھانے والے مختلف اداروں کے سربراہان، اہلکاران اور معاشرے کے تمام طبقات کے افراد میں تعریفی اسناد تقسیم کیں۔ چیئرمین لاہور سٹیزن کمیونٹی فورم میاں طاہر جاوید اور سابق ممبر برطانوی پارلیمنٹ چوہدری سرور نے وزیراعلیٰ شہبازشریف کو سرٹیفکیٹ اور شیلڈ پیش کی۔