وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس اعوان کی نوازشات ،منسٹری آف نیشنل ریگولیشزاینڈسروسزکے بجٹ پرسیاسی جلسوں کا انعقاد، سیالکوٹ میں نیشنل کونسل فار طب کے تحت 10سال سے فارغ التحصیل حکماء کے اعزاز میں انتہائی مہنگی اور پرتعیش تقریب ‘ پروگرام کوتقریب تقسیم انعامات اور قومی اطباء کنونشن کا نام دے کر سرکاری خزانے سے لاکھوں روپے کے ناجائز اخراجات

جمعرات 24 جنوری 2013 15:25

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 24جنوری 2013ء ) وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس اعوان کی نوازشات ،منسٹری آف نیشنل ریگولیشزاینڈسروسزکے بجٹ پرسیاسی جلسوں کا انعقاد، عطائیت کو فروغ اورمحکمہ کولاکھوں کا ٹیکہ۔تفصیل کے مطابق گذشتہ روز منسٹری آف نیشنل ریگولیشزاینڈسروسزکے ذیلی ادارے نیشنل کونسل فار طب کے زیراہتمام گذشتہ 10سالوں کے فارغ التحصیل نمایاں پوزیشن لینے والے طلبہ کے اعزاز میں سیالکوٹ کے انتہائی مہنگے ترین اورپرتعیش ہوٹل میں پروقارجلسہ کا اہتمام کیا گیاجس میں سینکڑوں افرادنے شرکت کی اس پروگرام کوتقریب تقسیم انعامات اور قومی اطباء کنونشن کا نام دیا گیاتھا جبکہ تقریب میں 36پوزیشن ہولڈر طلبہ میں 9کومیڈلزواسنادملی جبکہ باقی طلبہ کاحق سفارشی عناصر نے وصول کرلیاتوا یڈمنسٹریٹر قومی طبی کونسل حکیم رضوان حفیظ ملک احتجاج کرنے والے طلبہ کوخاموش کرواتے رہے ان طلبہ نے تقریب کا بائیکاٹ کردیاتھاواضع رہے کہ اکثر طلباء و طالبات مقام تقریب زیادہ دورہونے کی وجہ سے اس تقریب میں نہ پہنچ سکے نیزپورے ملک سے چنددرجن طبیب شریک ہوئے تھے اور500سے زائدشرکاء تقریب میں اکثریت سیاسی افراد کی تھی معلوم ہوا ہے کہ اس تقریب میں قومی طبی کونسل کے ایڈمنسٹریٹر کی فرمائش پروفاقی وزیرنے تمام لوگوں کو اپنے زیردستخظی سرکاری طب سرٹیفیکیٹ تقسیم کئے ہیں جن پر کوئی نام اورحوالہ درج نہیں تھابعدازاں یہ تعریفی طبی سرٹیفیکیٹ ایسے افراد کو بھی جاری کیا گیاجوکہ حکیم نہیں تھے اورشوشل میڈیا پریہ سرٹیفیکیٹ بغیر ناموں کے موجود ہیں جس سے قومی طبی کونسل کی کارکردگی ناصرف سوالیہ نشان بن گئی ہے بلکہ یہ خالی اسناد اتائیت کے تحفظ کے لئے بھی استعمال ہونے کا خدشہ ہے ۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ طلبہ کے لئے مختص گولڈ،سلوراوربرانز میڈلزبھی منظورنظر افراد میں بانٹ دئیے گئے اوربے چارے طلبہ اپنے حق سے محروم رہ گئے اس لحاظ سے یہ تقریب محض سیاسی فوٹوسیشن اورمنسٹری آف نیشنل ریگولیشزاینڈسروسزکے بجٹ پرلاکھوں روپے کا بوجھ ثابت ہوئی ہے دریں اثناء دوران خطاب وزیرہ موصوفہ نے بتایاکہ گزشتہ برس حج میڈیکل مشن میں شامل نہ ہونے کے باوجود2حکیم حج پر بھیجے گئے جن کی انہوں نے ا یڈمنسٹریٹر قومی طبی کونسل کی سفارش پر منظوری دی تھی اورآئندہ بھی بھیجاجائے گایادرہے کہ ان دنوں اسلام آبادہائیکورٹ میں کیس زیرسماعت تھا اورگزشتہ برس حکیم کوکسی بھی طورحج میڈیکل مشن میں شامل کرنے پرپابندی تھی اس لحاظ سے ایڈمنسٹریٹر قومی طبی کونسل کی تجویزپر وفاقی وزیرہ عدالتی حکم عدولی کی مرتکب ہوئی ہیں معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزیر قومی طبی کونسل کے اصول وقوانین سے قطعی بے خبرہیں اوراپنے معتمدخاص کی سفارش پر ہرکام کرگزرتی ہیں تقریب ہذامیں بھی مسکراہٹوں کے تبادلہ کے ساتھ سینکڑوں خالی اسناد طبی تجربہ پردستخط کئے گئے جنہیں ریوڑیوں کی طرح بانٹاگیاجس پر حاضرین حیران رہ گئے یوں تقریب کا اصل مقصدتو پورانہ ہوسکاالبتہ خاص لوگ خوش ضرورہوگئے۔

متعلقہ عنوان :