گل پور میں آباد کشمیری مہاجرین کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ‘تاحال مہاجرین کی صحت ، تربیت اور دیگر وسائل کی فراہمی کا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا ، چےئرمین رحمہ اسلامک ریلیف فنڈ محمد سغیر قمر کا پیشہ وارانہ تقسیم اسناد تقریب سے خطاب

جمعرات 24 جنوری 2013 15:33

گل پور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 24جنوری 2013ء ) آزاد کشمیر کے علاقہ گل پور میں آباد مہاجرین جموں و کشمیر گزشتہ چار دہائیوں سے کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔ علاقے میں بنیادی صحت کی سہولیات کا فقدان ہے ۔ نوجوانوں کی ٹریننگ اور روزگار کی فراہمی کے لئے کوئی بنیادی ادارہ موجود نہیں ہے اور مہاجرین گل پور کی 4 دہائیوں پر مشتمل تاریخ گواہ ہے کہ یہاں پر مہاجر خواتین کے لئے کوئی تربیتی سنٹر قائم نہیں کیا گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار رحمہ اسلامک ریلیف فنڈ کے چیئرمین صغیر قمر نے گل پور میں پیشہ وارانہ تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مہاجرین کو محروم رکھا جا رہا ہے ۔ حتیٰ کہ انہیں بنیادی سہولیات کی بھی فراہمی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین نے کہا کہ اسی وجہ سے رحمہ اسلامک نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ گل پور کے کشمیری مہاجرین کے لئے پیشہ وارانہ تربیت کا بندوبست کریں گے ۔

رحمہ اسلامک کے زیر انتظام مختلف علاقوں میں صحت کے میڈیکل کیمپ کا انعقاد ہوتا رہتا ہے ۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ گل پور کی خواتین کو سلائی کڑھائی کی تربیت بھی دی جا رہی ہے۔ بعد میں انہوں نے تربیت حاصل کرنے والی خواتین میں اسناد تقسیم کیں گل پورمیں رحمہ اسلامک کے زیر انتظام قائم سلائی کڑھائی سنٹر نے ابتدائی طور پر30 خواتین کو سلائی کڑھائی کی تربیت دی ہے اور اپنے مدت کو کامیابی سے مکمل کرنے پرانہیں اسناد سے نوازا گیا ہے پہلی چار پوزیشنیں حاصل کرنے والی خواتین میں سلائی مشینیں بھی تقسیم کی گئیں ۔

چےئرمین رحمہ اسلامک ریلیف نے نوجوان طلباء کے لیے حوصلہ افزائی ڈنر پارٹی کے لیے دس ہزار کا عطیہ بھی دیا ۔ علاقے کی مخیر شخصیت نے پیشہ وارانہ تربیتی سنٹر کے قیام کے لیے زمین بھی عطیہ کی اور کامیاب ہونے والے ورکرز میں پانچ ، پانچ ہزار کے انعام کا اعلان کیا ۔ گل پور میں سکول کے طلباء سمیت مستحق افراد کے علاج معالجے کے لیے ایک میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا جس میں علاج کے ساتھ ساتھ فری ادویات بھی فراہم کی گئی ابتدائی طور پر 370 مریضوں کو میڈیکل سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔