وزیر صحت سندھ ڈاکٹر صغیر احمد نے سیکورٹی کے بغیر سیکورٹی کے پولیو مہم چلانے سے انکار کردیا

اتوار 27 جنوری 2013 22:48

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔27جنوری۔2013ء) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے سیکورٹی کے بغیر سیکورٹی کے پولیو مہم چلانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28جنوری سے سندھ کے 22اضلاع میں پولیو مہم کا آغاز کیا جارہا ہے، پولیو ٹیموں پر حملوں کے مد نظر بغیر سیکورٹی کے پولیو مہم شروع نہیں کی جائے گی،اگر پولیو ٹیموں کو سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی تو مہم نہیں چلائی جائے گی، پولیو ٹیموں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے حکام سے رابطہ کیا ہے ،پولیو ٹیموں کو سیکورٹی فراہم کی جائے کراچی میں گھر گھر ووٹر لسٹوں کے متعلق جاری مہم کی وجہ سے کراچی میں 4فروری سے پولیو مہم شروع کی جائے گی ،محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں خسرہ کی وجہ سے 117بچے ہلاک ہوئے ہیں، خسرہ کی وباء غذائی قلت کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے خسرہ سے ہلاکتوں کا محکمہ صحت نے نوٹس لیا ہے اور ہلاکتوں کے اسباب کا جائزہ لیا جارہا ہے ان خیا لات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں انسداد پولیو مہم کے افتتاح اور سول ہسپتال میں خسرہ وارڈ کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ سندھ کے آٹھ اضلاع خسرہ کی وجہ سے سخت متاثر ہوئے ہیں، سندھ کے مختلف اضلاع جیکب آباد، سکھر، خیرپور، شکارپور ،کشمور، لاڑکانہ اور گھوٹکی میں 35لاکھ بچوں کو ٹیکے لگائے گئے ہیں ،صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ دادو،جامشورو اور مٹیاری میں بھی خسرہ سے بچاوٴ کے ٹیکے لگائے جارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ گھر گھر جاکر پولیو کے قطرے پلانے کے ساتھ معلومات حاصل کریں کہ بچوں کو خسرہ ویکسین لگائی گئی ہے اگر کوئی بچہ ویکسین سے محروم ہے تو فوراََ اس کو ویکسین لگائی جائے گی،انہوں نے کہا کہ سندھ میں خسرہ کی وباء غذائی قلت کی وجہ سے سنگین صورت اختیار کرگئی ہے ، اس موقع پر صوبائی وزیر نے سول ہسپتال کے مختلف شعبوں کا بھی دورہ کیا ،اس موقع پر سیکریٹری صحت آفتاب احمد کتری ،متحدہ کے زونل انچارج انور سیال اور دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :