خسرہ کے مرض کی روک تھا م کیلئے محکمہ صحت کے افسران کو دن رات کا م کرنا ہوگا، سرویلنس اور کیس رپورٹنگ سسٹم کو مزید بہتر بنایاجائے روٹین ایمونائزیشن کو بہتر اورموپ اپ مہم کو موثر بنانے کی ضرور ت ہے ،سپیشل سیکرٹری صحت پنجاب کاخسرہ کی روک تھام بارے اجلاس سے خطاب

پیر 28 جنوری 2013 20:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔28جنوری۔ 2013ء) سپیشل سیکرٹری صحت پنجاب بابر حیات تارڑ نے کہاہے کہ خسرہ کے مرض کی روک تھام، سرویلنس اور کیس رپورٹنگ کے سسٹم کو مزید بہتر بنانے اور بروقت کیس رسپانس کیلئے محکمہ صحت کے افسران کو اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دن رات کام کرنا ہوگا ۔ وہ پیر کو محکمہ صحت کے کمیٹی روم میں خسرہ کی روک تھام بارے چیف سیکرٹری کی میٹنگ کے بعد فالو اپ میٹنگ کی صدارت کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری صحت (اسٹیبلشمنٹ)اسفند یار خان، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ(ویکٹر بارن ڈیزیز)ڈاکٹر جعفر الیاس، ای ڈی او (صحت) لاہور ڈاکٹر انعام الحق، پراونشل کوآرڈینیٹر لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام ڈاکٹر اختر رشید ملک، ایڈیشنل ڈائریکٹر ہیلتھ (ہیڈ کوارٹر) ڈاکٹر عتیق الرحمٰن، ڈاکٹر سلمان شاہد اور دیگر افسران نے شرکت کی- ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر انعام الحق نے لاہور میں خسرہ کی صدرتحال کے بارے میں اجلاس کو بریفنگ دی- سپیشل سیکرٹری نے بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے معمول کے پروگرام (EPI)کومزید بہتر بنانے، روٹین ایمونائزیشن کی خامیوں کو دور کرنے ، خسرہ کے کیس رپورٹ ہونے والے علاقوں میں کیس رسپانس اور موپ اپ(Mopup)مہم کو زیادہ موثر بنانے کی ہدایت کی- انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ گزشتہ روز چیف سیکرٹری پنجا ب کی زیر صدارت خسرہ کی روک تھام کیلئے ہونے والی کمشنرز کانفرنس کے فیصلوں کی روشنی میں اقدامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایاجائے اور سرویلنس، کیس رپورٹنگ کو مزید بہتر بنایاجائے تاکہ اس بیماریوں سے متاثرہ مریض بچوں کا مکمل ڈیٹا تیار کیا جاسکے- انہوں نے تمام سرکاری ہسپتالوں میں خسرہ کے مریضوں کے علاج معالجہ کے خصوصی اقدامات کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

متعلقہ عنوان :