پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 14ویں روز بھی جاری،ینگ ڈاکٹرز سرکاری اسپتالوں کے پارکنگ شیڈز اور کھلے ایریاز میں ٹینٹ لگا کر مریضوں کا معائنہ کر رہے ہیں، ہسپتال انتظامیہ کا ان کی پرچی پر مریضوں کو ادویات کی فراہمی اور ٹیسٹ کرنے سے انکار، مریض ینگ ڈاکٹرز کے کیمپوں میں معائنہ سے گریزاں، سروس اسٹرکچر کی بحالی اور گوجرانوالہ میں گرفتار ساتھیوں کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا،ینگ ڈاکٹرز

منگل 29 جنوری 2013 13:04

لاہور/ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 29جنوری 2013ء ) پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال منگل کو 14ویں روز بھی جاری رہی،ینگ ڈاکٹرز پنجاب بھر کے سرکاری اسپتالوں کے پارکنگ شیڈز اور کھلے ایریاز میں ٹینٹ لگا کر مریضوں کا معائنہ کر رہے ہیں، جبکہ ہسپتال انتظامیہ ان کی پرچی پر مریضوں کو ادویات فراہم نہیں کر رہے اور نہ ہی ٹیسٹ کئے جارہے جس کی وجہ سے مریض ینگ ڈاکٹرز کے کیمپوں میں معائنہ سے گریز کر رہے ہیں۔

طویل دورانیے کی اس ہڑتال میں ڈاکٹراپنے موقف سے پیچھے ہٹ رہے ہیں اور نہ ہی حکومت کے کانوں پر جوں رینگتی نظر آتی ہے۔ینگ ڈاکٹروں نے پنجاب بھر کے سرکاری اسپتالوں کے پارکنگ شیڈز اور کھلے ایریاز میں ٹینٹ لگا رکھے ہیں اور وہیں مریضوں کو چیک کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جس پر مریضوں کو نہ تو کوئی دوا ملتی ہے اور نہ ہی ان کے ٹیسٹ ہوتے ہیں۔ینگ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سروس اسٹرکچر کی بحالی اور گوجرانوالہ میں گرفتار ڈاکٹروں کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

دوسری طرف حکومت کا موقف ہے کہ ہڑتالی ڈاکٹروں کی اکثریت نے معافی ناموں پردستخط کرنا شروع کر دئیے ہیں۔جس کے تحت آئندہ وہ ہڑتال میں حصہ نہیں لیں گے۔اس تمام تر معاملے میں پنجاب بھر کے مریض خوار ہو رہے ہیں۔ادھر ملتان میں بھی ینگ ڈاکٹرز کا احتجاجی کیمپ چودہویں روز بھی جاری رہا جس کی وجہ سے مریضوں کی مشکلات کم نہ ہو سکیں۔نشتر ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز نے گوجرانولہ میں ڈاکٹروں کی گرفتاری کے خلاف اور سروس سٹرکچر کے حصول کے لیے چودہویں روز بھی آوٹ ڈور وارڈ میں کام کا بائیکاٹ کیا اور احتجاجی کیمپ جاری رکھا جبکہ نشتر ہسپتال انتظامیہ نے کیمپ میں جانے والے مریضوں کو ادویات دینے سے انکار کر دیا جس سے مریض ڈاکٹروں اور انتظامیہ کی ہٹ دھرمی کا شکار ہو کے مفت ادویات سے محروم ہیں ینگ ڈاکٹرز نے مطالبات کی منظوری تک احتجاجی کیمپ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :