خیبر پختونخواہ کے سرکاری ہسپتالوں میں تعینات ہومیو ڈاکٹرز اور اطباء کا مستقل نہ کئے جانے کے خلاف خود سوزیوں کا اعلان

بدھ 30 جنوری 2013 21:48

ڈیرہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔30جنوری۔ 2013ء) خیبر پختونخواہ کے سرکاری ہسپتالوں میں تعینات ہومیو ڈاکٹرز اور اطباء نے مستقلی نہ ہونے پر خود سوزیوں کا اعلان کردیا، یہ اعلان ہومیوڈاکٹرز اور اطباء کے رہنماء ڈاکٹر اسداللہ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ چین اور متعدد دیگر ترقیافتہ ممالک میں ہومیو اور طب کے علاج کو سرکاری ہسپتالوں میں باقائد ہ اہمیت دی جاتی ہے اور اسی اہمیت اور سستے علاج کو مد نظر رکھتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ اکر م خان درانی نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ہومیو ڈاکٹرز اور اطباء کو تعینات کیامگر موجودہ صوبائی حکومت انہیں مستقل کرنے میں سستی برت رہی ہے، انہوں نے کہا کہ گذشتہ دوسالوں سے صوبہ میں دو اسسٹنٹ دائر یکٹرز، چوبیس اطباء اور چوبیس ہو میو ڈاکٹرز خالی پوسٹوں پر کام کررہے ہیں، اور انہیں ریگولر کرنے کی سمری گذشتہ دو ماہ سے وزیر اعلیٰ کے پاس موجود ہے جس پر احکامات سادر نہیں کئے جا رہے، انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ اسمبلی میں اراکین اسمبلی عبدالاکبر خان اور مفتی کفایت اللہ نے نکتہ اعتراض پر ان اہلکاروں کو مستقل کرنے کا مطالبہ کیااور اسمبلی فلور پر صوبائی وزیر قانون ارشد عبداللہ نے ان اہلکاروں کو مستقل کرنے کا علان بھی کیا مگر ابھی تک اس پر عمل نہیں کیا جا رہا، انہوں نے کہا کہ اس حق کے لیئے ہم نے احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں صوبے کے متعدد اضلا ع میں مظاہرے کئے جائیں گے، وزیر اعلیٰ ہاؤس، گورنر ہاؤس، اسمبلی کے سامنے مظاہرہ کریں گے اور اگر پھر بھی ہمیں حق نہ ملا تو ہم خود سوزی سے بھی گریز نہیں کریں گے