خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بہبود آبادی کا اجلاس،مجوزہ پاپولیشن پالیسی میں نوجوانوں کیلئے تجویز کردہ اقدامات،18ویں آئینی ترمیم کے تحت وزارت بہبود آبادی کی نئی پالیسی،ماؤں اور بچوں کی صحت کیلئے ضروری حفظان صحت کی معلومات اور عام بیماریوں کا علاج ،مختلف این جی اوز کی تفصیل کے امورزیر بحث

بدھ 30 جنوری 2013 21:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔30جنوری۔ 2013ء) خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بہبود آبادی کا ایک اجلاس رکن صوبائی اسمبلی شازیہ طہماس کی زیر صدارت اسمبلی کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر بہبود آبادی سلیم خان ، اراکین صوبائی اسمبلی عظمیٰ خان، زرقہ بی بی، مہر سلطانہ، سنجیدہ شاہین، شازیہ اورنگزیب،سیکرٹری بہبود آبادی احمد حنیف اورکزئی کے علاوہ دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں مجوزہ پاپولیشن پالیسی میں نوجوانوں کیلئے تجویز کردہ اقدامات،18ویں آئینی ترمیم کے تحت وزارت بہبود آبادی کی نئی پالیسی،ماؤں اور بچوں کی صحت کیلئے ضروری حفظان صحت کی معلومات اور عام بیماریوں کا علاج اور محکمہ ہذا میں مختلف این جی اوز کی تفصیل کے امور پر سیر حاصل بحث ہوئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں لڑکیوں کی کم عمری میں شادی سے متعلق والدین میں شعور اجاگر کرنے کیلئے محکمہ بہبود آبادی کی طرف سے مختلف طور طریقوں پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی عبد الاکبر خان کے نقطہ اعتراض جو ضلعی آفسر کا اصغر خان کے دور حکومت میں36 تقرریوں کے بارے میں تھا پر تفصیلی غور و خوض کے بعد ان کی درخواست پر کمیٹی کے آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا گیا جبکہ آئندہ اجلاس میں مردان میں غیر قانونی اور ناجائز طریقے سے تقرریوں پر بھی تفصیل کے ساتھ بحث ہوگی۔

متعلقہ عنوان :