چیف سیکرٹری نے خسرہ کی صورتحال بارے ڈی سی اوز کا اجلاس 9 فروری کو طلب کر لیا،خسرہ کی ویکسین کی دستیابی اور ادویات کی فراہمی یقینی بنانے اور متاثرہ مریضوں کے علاج اور کیس مینجمنٹ پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت

ہفتہ 2 فروری 2013 22:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2فروری۔ 2013ء) چیف سیکرٹری پنجاب ناصر محمود کھوسہ نے صوبے میں خسرہ کے مرض کی صورتحال پرغور کرنے اور تمام اضلاع میں اس بیماری کی روک تھام کے اقدامات پر عملدرآمد کے بارے پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے 9 فروری کو تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسرز (ڈی سی اوز)کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ اس بیماری کو کنٹرول کرنے کے لئے پیشہ وارانہ لگن اور تندہی کے ساتھ کوششیں جاری رکھی جائیں۔

چیف سیکرٹری پنجاب کی زیر صدارت آج سول سیکرٹریٹ میں ہونے والے اجلاس میں صوبے میں خسرہ کی بیماری کے بارے تازہ ترین صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت پنجاب عارف ندیم، سیکرٹری اطلاعات وثقافت پنجاب محی الدین وانی،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر نثار احمد چیمہ،ڈائریکٹر ہیلتھ(ای پی آئی) ڈاکٹر تنویر حسین، عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر ونڈے یونیسف کے ڈاکٹر رانا مشتاق،بل گیٹس فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر محمد اسلم چودھری، صوبائی ای پی آئی سٹیرنگ کمیٹی کے رکن پروفیسر طارق بھٹہ اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے بھر میں خسرہ کی ویکسین کی کوئی کمی نہیں۔مزید برآں محکمہ صحت کے سٹاک میں بھی ویکسین کی 9 لاکھ خوراکیں موجود ہیں جبکہ خسرہ ویکسین کی 20 لاکھ خوراکیں 8 فروری تک بذریعہ ہوائی جہاز پہنچ جائیں گی۔چیف سکیرٹری نے ہدایت کی کہ جس علاقے سے خسرہ کے مریض رپورٹ ہوں وہاں کیس رسپارنس اور MOP UP مہم یقینی بنائی جائے اور ہسپتالوں میں خسرہ کے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی اور کیس مینجمنٹ پر بھرپور توجہ دی جائے تاکہ اس مرض میں مبتلا بچے جلد از جلد صحت یا ہو سکیں۔