سیرپ ہلاکتیں،تفصیلی رپورٹ پیش ،وزیراعلیٰ کا ذمہ داروں کے خلاف کریمنل انویسٹی گیشن کا حکم، کھانسی شربت سے انسانی جانو ں کا ضیاع افسوسناک ہے، ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے مربوط منصوبہ بندی کی ہدایت، مجرمانہ غفلت کے مرتکب افراد کو سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے، محکمہ صحت کے نظام میں خامیاں دور کرکے چیک اینڈ بیلنس کا موثر طریقہ لاگو کیا جائے،مجرمانہ غفلت کے مرتکب سرکاری اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کاحکم، وزیراعلیٰ کی زیرصدارت ماڈل ٹاؤن میں اعلیٰ سطحی اجلاس

اتوار 3 فروری 2013 21:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔3فروری۔ 2013ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ لاہورا ور گوجرانوالہ میں کھانسی کا شربت پینے سے انسانی جانوں کا ضیاع انتہائی افسوسناک ہے، پنجاب حکومت ان واقعات کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی اور ان واقعات میں مجرمانہ غفلت کے مرتکب افراد کو سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیئے۔

ایک ایک انسانی جان قیمتی ہے۔انسانی جانوں کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ میں اللہ اور عوام کی عدالت میں جوابدہ ہوں۔ لاہور میں ہونے والے واقعہ پر متعلقہ حکام اپنے فرائض صحیح طریقے سے ادا کرتے تو گوجرانوالہ کے واقعات کو روکا جاسکتا تھا۔وہ ماڈل ٹاؤن میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں کھانسی کے سیرپ کیس پر ہونے والی پیش رفت کاجائزہ لیاگیا۔

(جاری ہے)

معاون خصوصی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق، سیکرٹریزداخلہ، صحت، قانون،اطلاعات، کمشنر لاہورڈویژن، ڈی جی فرانزک سائنس لیبارٹری، ڈاکٹر فیصل مسعود اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آفات قدرتی امر ہے تاہم ان سے بچاؤ اور روک تھام کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔

لاہورکے بعد گوجرانوالہ میں سیرپ سے اموات سے ثابت ہو تاہے کہ محکمہ صحت کے حکام فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ محکمہ صحت اپنے فرائض احساس ذمہ داری سے ادا کرتا تو ایسے افسوسناک واقعات کا تدارک کیا جاسکتا تھا۔ ایک ایک انسانی جان ہمیں بے حد عزیز ہے اور اس کے تحفظ کیلئے جو کچھ انسانی بس میں ہے کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کھانسی کے سیرپ سے اموات جیسے افسوسناک واقعات کے ذمہ داروں کا تعین کرکے قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ محکمہ صحت کے حکام نظام میں موجود خامیوں کو دور کریں اور چیک اینڈ بیلنس کا موثر طریقہ لاگو کیا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے افسوسناک واقعات رونما نہ ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ جن سرکاری اہلکاروں نے ذمہ داری پوری نہیں کی ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ذمہ داروں کو قرارواقعی سزا ملے گی۔انہو ں نے ہدایت کی کہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے مربوط منصوبہ بندی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کو مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ ادویات کی تیاری میں استعمال ہونے والے خام مال کی ٹیسٹنگ کا موثر میکنزم نہایت ضروری ہے۔ ادویات کی تیاری سے لے کر اس کی ترسیل کے عمل تک چیک اینڈ بیلنس کا موثر نظام اپنایا جائے کیونکہ کسی بھی شخض کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

وزیراعلیٰ نے کھانسی سیرپ کیس کی کریمنل انویسٹی گیشن کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کریمنل انویسٹی گیشن کے لئے فوری طورپر کمیٹی تشکیل دی جائے اور کمیٹی میں محکمہ پولیس کے قابل آفیسرز کے ساتھ ماہرین کو بھی شامل کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ جو سرکاری اہلکار اس کیس میں غفلت کے مرتکب پائے گئے ہیں ان کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔اجلاس کے دوران سیکرٹری داخلہ نے کیس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اوراپنی رپورٹ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :