سندھ کے 8 اضلاع میں خسرہ کے خلاف جاری مہم کی نگرانی کی جارہی ہے ، اب تک35 لاکھ سے زائد بچوں کی ویکسینیشن کی گئی ہے، تما م ڈی ایچ اوز اور ٹی ایچ اوز کواپنے علاقوں میں روٹین امنائیزیشن یقینی بنانے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے ،صوبائی وزیر برائے صحت ڈاکٹر صغیر احمد کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 5 فروری 2013 20:26

گھوٹکی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔5فروری۔ 2013ء) سندھ کے صوبائی وزیر برائے صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا ہے کہ صوبے کے 8 اضلاع سکھر، خیرپور، جیکیب آباد، لاڑکانہ، شکارپور، قمبر، کشمور اور گھوٹکی میں خسرہ کے خلاف رواں مہم کی نگرانی کرنے کے لئے ہر ضلع میں جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ خسرے کو مکمل طور پر ختم کیا جاسکے ۔ وہ منگل کو سرکٹ ہاؤس گھوٹکی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے بتایہ کہ خسرے سے متاثر سندھ کے 8 اضلاع میں 35 لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسین کی گئی ہے جبکہ گذشتہ سال کے ماہ دسمبر میں 81 بجے جبکہ رواں سال کے پہلے ماہ جنوری میں 36 بچے خسرے کی وجہ سے فوت ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خسرے کا سب سے بڑا سبب روٹین امنائیزیشن میں کوتاہی کرنا ہے اس حوالے سے تمام ڈی ایچ اوز اور ٹی ایچ اوز کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں روٹین امنائیزیشن کو یقینی بنائیں بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ صدر مملکت کی دلچسپی کی وجہ سے پولیو سمیت خسرے کو کنٹرول کرنے میں آسانی پیدا ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ موجود حکومت نے محکمہ صحت کے ملازموں سمیت ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے اس لئے ان کا فرض بنتا ہے کہ وہ سچائی و ایمانداری کے ساتھ اپنا کام کریں ، انہوں نے مزید کہا کہ جب تک روٹین امنائیزیشن 100 فیصد نہ ہوگی تب تک پولیو سمیت کسی بھی بیماری کے خلاف کامیابی حاصل کرنا مشکل ہے اس لئے محکمہ صحت کوشش کر رہا ہے کہ روٹین امنائیزیشن کو بہتر سے بہتر بنایا جائے۔

بعد میں صوبائی وزیر صحت ، سیکریٹری صحت، ڈی جی صحت سمیت محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران کو ہدایت کی کہ جب تک خسرے کی بیماری کا مکمل طور پر خاتمہ نہیں ہوتا تب تک محکمہ صحت کے کسی ملازمکو چین سے بیٹھنے نہیں دیا جائے گا اس سلسلے میں پروگرام مینیجرز اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کو خسرے کے خلاف چلنے والی مہم کی نگرانی کرنے کے لئے پابند بنایا گیا ہے اور انہوں نے دوسرے ڈوز کے لئے پراپر پلاننگ، ڈیٹا انٹری اور رکارڈ بنانے کی بھی ہدایت کی انہوں نے پولیو مہم کے اعلیٰ افسران کو بھی ہدایت کی وہ اعداد شمار کو صرف کاغذوں تک محدود نہ رکھیں عملی طور پر کام کیا جائے جہ کہ ظاہر ہو ۔

انہوں نے بتایہ کہ نادرا انتظامیہ کے ساتھ بات ہو رہی ہے کہ ب فارم میں ویکسینیشن کا خانہ بھی دیا جائے تاکہ والدین اپنے بچوں کو ویکسین کروانے پر مجبور ہوجائیں۔ قبل از ڈی جی صحت نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایہ کہ 8 اضلاع میں 35 لاکھ 46 ہزار 760 بچوں کو ویکسین کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :