لاہور کا ”نیا مہمان“ یا اس کے حواری منصوبہ بناتے تو 200 ارب روپے لگتے اور پراجیکٹ بھی تاقیامت مکمل نہ ہوتا، ،آج پوری قوم کیلئے ایک تاریخی دن ہے، میٹرو بس سسٹم ا میر اور غریب کے درمیان لکیر کو کم کرنے کی جانب اہم قدم ہے، طبقاتی تفریق ختم کرنے کا سفر مزید آگے جائے گا، لوٹ مار کا بازار گرم ہونے کے باوجود پاکستان میں ترک بھائیوں کی سرمایہ کاری قابل تعریف ہے، وزیراعلیٰ شہباز شریف کا میٹرو بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب،مزدوروں میں نقد انعامات اور حکام و ٹھیکیداروں میں تعریفی سرٹیفکیٹس تقسیم ، شہباز شریف، نواز شریف اور مہمانوں نے میٹرو بسوں میں سفر کیا

اتوار 10 فروری 2013 22:16

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔10فروری۔ 2013ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف نے کہا ہے کہ میٹرو بس پراجیکٹ کا افتتاح پاکستان اور پوری قوم کیلئے ایک تاریخی دن ہے۔ یہ منصوبہ حقیقی معنوں میں منصفانہ اور عادلانہ پاکستان کی جانب سفر میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ بلاشبہ پاکستان کا قیام قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت اور عظیم قربانیوں کے بعد ممکن ہوا۔

پاکستان کو بنے 65 برس بیت گئے۔ اس دوران 1971ء کو قائد کا پاکستان دو لخت ہوا جو بہت بڑا المیہ ہے۔ آج کے حالات کے تناظر میں پاکستان میں کئی دیگر المیے رونما ہو رہے ہیں او رملک امیر و غریب میں تقسیم ہو رہا ہے۔ ایک طرف تو اشرافیہ کے پاس ائیرکنڈیشنڈ اور بلٹ پروف گاڑیاں دوسری طرف کھٹارا بسیں اور چھتوں پر لدے مسافر، ایک طرف ہیلی کاپٹر اور جہاز دوسری طرف دھواں دیتی چنگ چی اور گھنٹوں انتظار کی زحمت، اشرافیہ کی فراٹے بھرتی گاڑیاں غریبوں کی محرومیوں اور مایوسیوں کا سرعام مذاق اڑاتی ہیں۔

(جاری ہے)

امیر اور غریب کے درمیان یہ تقسیم کسی المیے سے کم نہیں لیکن میٹرو بس سسٹم اس تقسیم کی لکیر کو کم کرنے کیلئے ایک نئے سفر کا آغاز ہے اور ایک نئی صبح طلوع ہو رہی ہے۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار آج میٹرو بسوں کیلئے تعمیر کردہ بس ڈپو پر میٹرو بس پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف، ترکی کے نائب وزیراعظم بیکر بزدیگ، استنبول کے ڈپٹی میئر احمت سلامت، ترک سفیر بابر حزلان، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان، سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال، سعودی عرب کے سفیر سمیت 50 سے زائد ممالک کے سفارتکاروں، مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان پارلیمنٹ، صوبائی وزراء، علمائے کرام، مشائخ عظام، سینئر اینکر پرسنز، دانشوروں، کالم نگاروں، طلبا و طالبات اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ نے تختی کی نقاب کشائی کرکے ٹرانسپورٹ کے شعبے کے ایک عظیم الشان منصوبے میٹرو بس پراجیکٹ کا افتتاح کیا اور دعا مانگی۔ بعدازاں وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف، محمد نواز شریف ، ترکی کے نائب وزیراعظم اور دیگر مہمانوں نے میٹرو بسوں میں بیٹھ کر سفر کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ میٹرو بسوں میں کارخانوں میں کام کرنے والے محنت کش بھی سفر کریں گے اور مالکان بھی، مسیحا بھی مریض بھی، سیاسی رہنما بھی عوام بھی، علماء کرام بھی مقتدین بھی، وزیر بھی اور آپ کا یہ خادم بھی۔

میٹرو بس پراجیکٹ کا افتتاح کرکے امیر اور غریب کے درمیان فرق ختم کرنے کا جو سفر شروع کیا ہے وہ پیچھے نہیں جائے گا بلکہ تیزی سے آگے بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے پر شبانہ روز محنت ہوئی ہے۔ اب عام آدمی کو انتظار نہیں کرنا پڑے گا اور اس کا وقت بھی ضائع نہیں ہوگا بلکہ وقت کی بچت ہوگی، ٹریفک کا رش بھی کم ہوگا کیونکہ ایک بس 150 مسافروں کو لے کر چلے گی۔

وقت اور ایندھن کی بچت سے 30 ارب روپے کی جو سرمایہ کاری کی گئی ہے انشاء اللہ ساڑھے چار برس میں قوم کو واپس مل جائے گی اور پیداواری اہداف میں بھی اضافہ ہوگا۔ یہ وہ نظام ہے جس کے پیچھے عام آدمی کی فلاح و بہبود کا ویژن کارفرما ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ناقدین یہ کہتے ہیں کہ اس منصوبے کی لاگت 70 یا 90 ارب روپے ہے ان میں سے ایک ”مہمان“ آج کل لاہور میں وقت گزار رہے ہیں۔

میں یہ بتانا چاہتا ہوں اگر میٹرو بس پراجیکٹ کا منصوبہ وہ یا ان کے حواری بناتے تو 90 ارب نہیں بلکہ 200 ارب روپے لگتے اور منصوبہ تاقیامت مکمل نہ ہوتا۔ انہو ں نے کہا کہ کاش میٹرو بس جیسا منصوبہ کراچی میں بھی شروع ہوتا کیونکہ 2کروڑ سے زائد آبادی والا شہر پاکستان کا معاشی گیٹ وے ہے لیکن وہاں پر بااعتماد، باکفایت، آرام دہ اور جدید ٹرانسپورٹ کے نظام کا فقدان ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے عوامی مفاد کے اس عظیم الشان منصوبے کا وژن اپنے قائد محمد نواز شریف سے لیا ہے جو موٹروے کے معمار ہیں۔لاہور سے میٹرو بس سسٹم کی ابتدا کی گئی ہے۔ انشاء اللہ یہ نظام پورے ملک میں رائج ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے شہریوں، تاجروں، دکانداروں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں جنہو ں نے منصوبے کی تعمیر کے دوران مشکلات برداشت کیں اور کاروبار متاثر ہونے کے باوجود احتجاج نہ کیا کیونکہ انہیں امید اور اعتماد تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت ان کیلئے یہ منصوبہ بنا کر دم لے گی، اسی لئے وہ صبر کے ساتھ مشکلات برداشت کرتے رہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ میٹرو بس پراجیکٹ اچھوتا اور انمول عوامی منصوبہ ہے جس پر 25 ہزار محنت کشوں نے دن رات کام کیا۔ انجینئرز، ٹھیکیداروں، متعلقہ اداروں، سرکاری محکموں، افسران نے دن رات ایک کرکے منصوبے کو ریکارڈ مدت میں مکمل کیا ہے۔ سخت سردی اور شدید گرمی میں بھی کام جاری رہا۔ عید، شب برات اور اتوار کی چھٹی بھی نہ کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے ترکی کے صدر عبداللہ گل، وزیراعظم طیب اردگان اور مئیر استنبول قادر توپباش کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس منصوبے میں بے پناہ تعاون کیا اور ہمارا ہاتھ پکڑا۔

ترکی کی کمپنی او لسیئم نے ایک سال میں پراجیکٹ کا ڈیزائن مکمل کرکے ہمیں دیا اور اس کیلئے کنسلٹینسی فیس صرف 7 لاکھ ڈالر چارج کی جو کہ 30 ارب کے منصوبے کیلئے انتہائی کم ہے۔ ترک کمپنی نے ابھی تک ہم سے پیسے بھی وصول نہیں کئے۔ اگر کوئی اور ملک ہوتا تو وہ پہلے رقم لیتا پھر ڈیزائن دیتا لیکن یہ داستان پیار محبت، ایثار اور بھائی چارے کی ہے۔

جس طرح سعودی عرب اور ترکی کی حکومتوں نے سیلاب میں پاکستانی بھائیوں کی دل کھول کر مدد کی اسی طرح میٹرو بس پراجیکٹ میں ترکی کا تعاون لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جہاں پر دہشت گردی ہو، ننگی کرپشن کی جاتی ہو، بیڈگورننس ہو اور لوٹ مار کا بازار گرم ہو ان حالات میں یہاں کون سرمایہ کیلئے آئے گا لیکن پنجاب حکومت کے ساتھ ترک بھائیوں نے مل کر سرمایہ کاری ہے۔

میٹرو بس پراجیکٹ نے ثابت کیا ہے کہ حالات خراب بھی ہوں تو بھی پیار، محبت اور سچے جذبوں کے رشتے استوار رہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرے بھائی قادر توپباش مصروفیات کی وجہ سے تشریف نہیں لاسکے تاہم انہوں نے مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے جبکہ ترکی کے صدر اور وزیراعظم کی جانب سے ان کے نائب وزیراعظم یہاں تشریف لائے ہیں۔ اسلامی ، یورپی، امریکن، افریقن اور ساؤتھ امریکن سفارت کار بھی آج یہاں موجود ہیں۔

میں ان سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ وہ ہماری خوشیو ں میں شریک ہونے کیلئے آئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو، ڈی جی ایل ڈی اے ، مینجنگ ڈائریکٹر پنجاب میٹرو بس اتھارٹی، چیف ٹریفک آفیسر ، ٹیپا، نیسپاک، مزدوروں اور منصوبے پر کام کرنے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا اور ان کی کارکردگی کو سراہا۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے پر کام کرنے والے محنت کشوں کیلئے 3 کروڑ روپے خصوصی انعام کا اعلان کیا ۔ وزیراعلیٰ نے میٹرو بس پراجیکٹ پر بہترین کام کرنے والے مزدوروں میں 5، 5 لاکھ روپے کے انعامات جبکہ اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اعلیٰ حکام اور ٹھیکیداروں میں تعریفی سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔