بعض سیاسی جماعتوں نے ینگ ڈاکٹرز کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا، میٹرو بس افتتاحی تقریب میں نائب وزیراعظم ترکی سمیت غیر ملکی مندوبین شریک تھے،ڈاکٹروں کے احتجاج کی آڑ میں شرپسند عناصر فائدہ اٹھا سکتے تھے ،حکومت تمام معاملات افہام وتفہیم اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے،خیر سگالی کے طور پرگرفتار ڈاکٹرز کو رہا کر دیا،وزیراعلی پنجاب کے معاون خصوصی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق کی پریس کانفرنس

اتوار 10 فروری 2013 23:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔10فروری۔ 2013ء) وزیراعلی پنجاب کے معاون خصوصی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ بعض سیاسی جماعتوں نے ینگ ڈاکٹرز کی قیادت کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے مطالبات کی آڑ میں ینگ ڈاکٹرز کو کسی سیاسی جماعت کے ہاتھوں میں نہیں کھیلنا چاہیے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حکومت آج بھی مسائل کو افہام وتفہیم اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔

وہ اتوار کو یہاں سیکرٹری صحت عارف ندیم،سپیشل سیکرٹری صحت بابر حیات تارڑ اورڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر نثار احمد چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ سرکاری ٹیم نے ان کی سربراہی میں گزشتہ ساری رات مذاکرات کئے اور سمجھانے کی کوشش کی کہ میٹرو بس کی افتتاحی تقریب ایک اہم انٹر نیشنل ایونٹ ہے جس میں نائب وزیراعظم ترکی سمیت لگ بھگ 50 ممالک کے سفارتکار شرکت کررہے ہیں اور ینگ ڈاکٹروں کے احتجاج کی آڑ میں تخریبی عناصر فائدہ اٹھا سکتے ہیں لہذا انہیں اپنا ارادہ ترک کرکے مذاکرات کی ٹیبل پر آ جانا چاہیے تاہم ینگ ڈاکٹرز نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بات ماننے سے صاف انکار کر دیا۔

(جاری ہے)

خواجہ سلمان رفیق نے ڈاکٹرو ں پر پولیس تشدد کے حوالے ایک سوال پر کہا کہ جب پڑھے لکھے لوگ سڑکوں پر آ کر پولیس کے ساتھ جھگڑیں گے تو پھر صورتحال خراب ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ واقعہ میں حکومت کا موقف بالکل واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز کوگوجرانوالہ واقعہ میں اپنے سینئر ڈاکٹرز کو زدوکوب کرنے والے ڈاکٹرز کو اپنی تنظیم سے خارج کر دینا چاہیے۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ پروفیسروں،میڈکل سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ بدتمیزی اور بدکلامی کرنے والے ڈاکٹرز کو اگر ان کی فیکلٹی کے ارکان اور ایم ایس حضرات معاف کردیں تو حکومت کو ینگ ڈاکٹرز بحال کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ غریب مریضوں کے حقوق کے تحفظ کی خاطر بھوک ہڑتال کرنے والوں نے آج بھی سب سے پہلے ایمر جنسی او ر انڈور بند کرنے کا اعلان کیا جس سے ان کی غریب دوستی سامنے آ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سروس سٹرکچر پر 50 فی صد عملدرآمد ہو چکا ہے باقی پر تیزی سے کام جاری ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے سروس سٹرکچر میں ینگ ڈاکٹرز تنہا سٹیک ہولڈر نہیں بلکہ اس میں ڈاکٹروں کی دیگر تنظیمیں بھی شامل ہیں۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ شوکت بسرا پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر ہیں انہیں بالغ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز کو سمجھانا چاہیے تھا لیکن وہ ہڑتالی ڈاکٹروں کو اکساتے رہے اور پولیس افسران کے بارے میں جو زبان استعمال کی وہ میڈیا کے سامنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو جماعتیں ینگ ڈاکٹرز کو کررہی ہے انہیں بھی سوچنا چاہیے وہ پورے ہیلتھ سسٹم کو خراب کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرزکا اپنی ہڑتال کو میٹروبس سروس کے افتتاح کے ساتھ جوڑنا حیران کن بات ہے۔اس موقع پر سیکرٹری صحت عارف ندیم نے کہا کہ ہسپتالوں کی خراب مشینری اور آلات کو مرمت کرانے پر توجہ دی جارہی ہے تاہم سی ٹی سکین اور ایم آر آئی جیسی جدید اور پیچیدہ مشینر ی کے فاضل پرزہ جات بیرون ملک سے آتے ہیں جن میں کئی کئی ماہ لگ جاتے ہیں۔