جس کی اپنی نیت اور سوچ میں خلل ہو وہ دوسروں کی نیت پر بھی شک کرتا ہے،بیرون ملک اربوں کا کاروبار کرنے والے کس منہ سے ڈاکٹر محمد طاہر القادری پر تنقید کر رہے ہیں، مقتدر طبقوں کے فیصلوں سے حقیقی آزادی کی جھلک دیکھنے کو عوام ترس رہے ہیں عوامی تحریک اسلام آباد سید گفتارحسین شاہ ایڈووکیٹ کا بیان

بدھ 13 فروری 2013 23:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔13فروری۔ 2013ء) پاکستان عوامی تحریک اسلام آبادکے صدر سیدگفتارحسین شاہ نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کافیصلہ غیر آئینی اور سیاست پر مبنی ہیصرف نیت کی بنیاد پر پٹیشن خارج کی گئی ،انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کاکیس سنے بغیر درخواست کوخارج کرنابد نیتی پر مبنی ہے،اس فیصلے سے عوام کا اعتماد سپریم کورٹ سے اٹھ گیاہے۔

انہوں نے کہاکہ دو جماعتوں کے مک مکاسے بننے والا الیکشن کمیشن فری اینڈفیئرالیکشن نہیں کرواسکتا موجودہ الیکشن کمیشن کے تحت ہونے والے انتخابات غیرجانب دار نہیں ہوسکتے ہیں ،اس لئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیاتھا ،لیکن سپریم کورٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی دہری شہریت کامعاملہ اٹھاکر پوری دنیامیں بسنے والے پاکستانیوں کے جذبات کی توہین کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ عوام کا نما ئندہ ہونے کا دعوی تو کرتی ہے مگر اسے اپنے اختیارات کے دائرہ کار اور کئے گئے فیصلوں کے معیار کو ضرور جانچنا ہو گا کہ کیا وہ واقعی ملک و قوم کے بہترین مفاد میں ہوتے ہیں ۔حقیقت یہ ہے کہ مقتدر طبقوں کے فیصلوں سے حقیقی آزادی کی جھلک دیکھنے کو عوام ترس رہے ہیں ۔چند سیاسی خاندانوں کا پارلیمنٹ پر قبضہ ہے۔

ملکی مفاد اور حقیقی عوامی لیڈر کے خلاف بات کرنے میں نام نہاد لیڈروں کے نہ ہاتھ کانپتے ہیں اور نہ بیان دیتے ہوئے ان کے لہجوں میں کوئی شرمندگی ہوتی ہے ۔انتہائی ڈھٹائی اور کمال اعتماد کے ساتھ اقتدار کی ہوس میں مبتلا عناصر روزانہ ایک نیا جھوٹ بولتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک اسلام آبادکے صدر گفتارحسین شاہ ایڈووکیٹ نے پاکستان عوامی تحریک اسلام آباد میڈیاسیل کے ممبران سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفد میں غلام علی خان،عمر ریاض عباسی ،جی ایم نورانی،شمریزاعوان،ایم ایچ خان،قاری ایاز،حافظ اشتیاق اعوان بھی شامل تھے ۔انہوں نے کہا کہ جس کی اپنی نیت اور سوچ میں خلل ہو وہ دوسروں کی نیت پر بھی شک کرتا ہے ۔بیرون ملک اربوں کا کاروبار کرنے والے کس منہ سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری پر تنقید کر رہے ہیں۔اقتدار کی ہوس کو قومی مفادات کا نام دینے والے طاہر القادری پر تنقید کی بجائے اپنے گریبانوں میں جھانکیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس طر ح کی بیان بازیاں کرنے والے ڈاکٹر طاہر القادری کی عوامی مقبولیت سے بوکھلا گئے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام موجودہ نظام کی خرابیوں کو پوری شدت سے محسوس کرتے ہوئے 15فروری سے شروع ہونے والے انقلابی مارچ میں شریک ہوں ۔ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ عوام کو کھوٹے اور کھرے میں اب پہچان کرنا ہو گی تا کہ ایسی قیادتوں سے جان چھڑائی جا سکے جو قومی غیرت کو بیچنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔